مغربی بنگال میں حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کی سربراہ اور وزیراعلیٰ ممتابنرجی کی ہدایت پر شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔
وزیراعلیٰ ممتابنرجی کی ہدایت پر ریاست کے تمام 294 اسمبلی حلقوں میں بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی جانب سے منظورشدہ نئے شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاجی ریلیوں کے انعقاد کاسلسلہ جاری ہے۔
ریاستی وزیرتعلیم پارتھو چٹرجی شہریت ترمیمی ایکٹ، این آرسی اور این پی آر کے خلاف جلسے کو خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ترنمول کانگریس کی سربراہ اور وزیراعلیٰ ممتابنر جی کی وجہ سے ریاست کے تمام اضلاع میں پرُامن احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔
انہوں نے کہاکہ ممتابنرجی عوامی رہنما ہیں۔ وہ جو کہتی ہیں اسے مغربی بنگال کے عوام تسلیم کرلیتے ہیں۔ انہوں نے عوام سے پرُامن طریقے سے احتجاج کرنے کی اپیل کی۔ ریاست کے عوام پرُامن طریقے سے احتجاج کرنے کاسلسلہ جاری رکھا۔
وزیرتعلیم نے کہاکہ اترپردیش ، کرناٹک، دہلی سمیت دیگر ریاستوں میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کے دوران پولیس کی بربریت نہ صرف قابل مذمت ہے بلکہ اس کے خلاف انکوائری بھی ہونی چاہیے۔
ترنمول کانگریس کے سنیئر رہنما کاکہنا ہے کہ بھارت میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف سب سے پہلے مغربی بنگال احتجاج کاسلسلہ شروع ہوا۔ آسام میں این آرسی کے نام پر لوگوں کو پریشان کی جارہی تھی تواس وقت بنگال واحد ریاست تھی جو آسام کے لوگوں کے حق میں آواز بلند کی۔
انہوں نے کہاکہ شہریت ترمیمی ایکٹ ، این آرسی اور این پی آر کے خلاف عوامی احتجاج کاسلسلہ جاری رہے گا۔ ہم دیکھتے ہیں ہمارے احتجاج کو روکنے کے لئے مرکزی حکومت کس ریاست کے وزیراعلیٰ کو مغربی بنگال بھیجے گی۔