جواہرلال نہرویونیورسٹی کی طرح تاریخی وشوابھارتی یونیورسٹی میں بھی مبینہ اے بی وی پی حامیوں کے حملے میں بایاں محاذ طلباء ونگ کے اراکین کے زخمی ہونے کے واقعہ کی انکوائری کے لئے تین افراد پرمشتمل تفتیشی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔
مغربی بنگال کے بیربھوم ضلع میں واقع گزشتہ شب تاریخی وشوابھارتی یونیورسٹی میں مبینہ اے بی وی پی کے حامیوں کے حملے میں بایاں محاذ کی طلباء ونگ کے اراکین زخمی ہوگیے تھے۔
وزیرتعلیم پارتھو چٹرجی نے کہاکہ 'جواہرلال نہرویونیورسٹی کے بعد وشوا بھارتی یونیورسٹی میں اے بی وی پی کے حامیوں کے ذریعہ جو کچھ کیا گیا اس سے پر افسوس ہے۔'
انہوں نے کہاکہ یہ بات سچ ہے کہ وشوا بھارتی یونیورسٹی مرکزی حکومت کے ماتحت ہے لیکن اس پر مغربی بنگال حکومت کا بھی حق ہے۔ اس سے کوئی نظر انداز نہیں کرسکتا ہے۔
وزیرتعلیم نے کہاکہ 'بی جے پی کی وجہ سے ملک کی دیگر ریاستوں کی یونیورسٹیز کا برا حال ہے۔ تمام یونیورسٹیزمیں تعلیمی نظام کو درہم برہم کردیا گیا ہے۔
ترنمول کانگریس کے جنرل سکریٹری نے کہاکہ 'وشوا بھارتی یونیورسٹی رابندر ناتھ ٹائیگور کی خواب گاہ ہے۔ اس لیے وائس چانسلر کو مرکزی حکومت سے رابطہ کرنے کے بجائے ریاستی حکومت سے بات کرنی چاہیے'
انہوں نے کہاکہ' وشوابھارتی یونیورسٹی کے ساتھ کسی کو سیاست کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ریاستی حکومت وائس چانسلر سے بات چیت کرے گی۔
اس کے علاوہ یونیورسٹی کیمپ میں سی آ ئی ایس ایف کی تعیناتی غیرضروری ہے۔ مغربی بنگال پولیس سکیورٹی انتظامات سنبھال سکتی ہے۔