ETV Bharat / state

Education Minister Bratya Basu مغربی بنگال کے کالجز میں داخلہ ایک ہی پورٹل کے ذریعہ ہوگا، ریاستی وزیر تعلیم

author img

By

Published : Apr 26, 2023, 2:26 PM IST

ریاستی وزیر تعلیم برتیا باسو نے کہا کہ ریاست میں کالجز میں داخلہ کا نظام رواں تعلیمی سال سے مرکزی سطح پر آن لائن پورٹل کے ذریعے ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ قدم لنگڈوہ کمیشن کی تجاویز پر اٹھایا جارہا ہے تاکہ داخلوں میں دھاندلی ختم ہوجائے۔

مغربی بنگال کے کالجوں میں داخلہ ایک ہی پورٹل کے ذریعہ ہوگا:ریاستی وزیر تعلیم
مغربی بنگال کے کالجوں میں داخلہ ایک ہی پورٹل کے ذریعہ ہوگا:ریاستی وزیر تعلیم
مغربی بنگال کے ریاستی وزیر تعلیم

کولکاتا: مغربی بنگال کے وزیر تعلیم برتیا باسو نے کہا کہ داخلہ کے عمل میں شفافیت لانے کے لیے یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی سطح پر ایک آن لائن پورٹل شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پرولیا سے بیٹھ کر ایک لڑکا ریاست کی تمام یونیورسٹیوں میں سیٹوں کی تعداد، مضمون کے لحاظ سے، ذات برادری، مذہب کے لحاظ سے دیکھ سکتا ہے۔ وہ پورٹل پر ہی رقم جمع کرائے گا۔ اس کے بعد اسے داخلہ دیا جائے گا۔ یہ آن لائن داخلہ کا بنیادی نکتہ ہے۔

وزیر تعلیم نے کہا کہ اس نظام میں جوڑ توڑ کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک اس طرح کے اقدامات کہیں نہیں اٹھائے گئے ہیں۔ ہم نے جوڑ توڑ کے خاتمے اور دھوکہ دہی کو روکنے کے لیے لنگڈوہ کمیشن کی سفارش پر عمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ اعلیٰ تعلیم میں داخلے میں شفافیت کیلئے اہم قدم ثابت ہوگا۔ وزیرا علیٰ ممتا بنرجی کی ہدایت پر یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔

پیر کو محکمہ تعلیم نے اس سسٹم میں داخلوں کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ ریاستی حکومت نے کہا ہے کہ وہ تمام سرکاری اور حکومت سے منسلک کالجوں میں داخلہ کے عمل میں شفافیت لانے کے لیے طویل عرصے سے کام کر رہی ہے۔ اسی مقصد کے لیے اس مرکزی پورٹل کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ اس سلسلے میں منظوری دیتے ہوئے گزشتہ پیر کو وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی زیرقیادت ریاستی کابینہ کے ایک ہفتہ کے اندر نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔

اب تک کالجوں یا یونیورسٹیوں میں علیحدہ آن لائن داخلہ کا نظام تھا۔ داخلہ کے لیے درخواست دینے اور فیس ادا کرنے کے لیے ہر کالج کو اپنی ویب سائٹ پر جانا پڑتا تھا۔ اتنا ہی نہیں داخلہ کے لیے درخواست کی آخری تاریخ کالجوں میں مختلف ہونے کی وجہ سے طلبہ کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ جس کی وجہ سے کئی کالجوں میں کئی سیٹیں خالی رہ جاتی تھی۔ ان تمام باتوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے ریاستی حکومت نے ایک مرکزی پورٹل بنانے کا فیصلہ کیاہ۔ ریاست کی خود مختار یونیورسٹیوں میں داخلے اس نظام کے ذریعے نہیں ہو سکتے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق، پورٹل کو ریاست کے اعلیٰ تعلیم کے محکمے کے ذریعے چلایا جائے گا۔ دیکھ بھال بھی وہ کریں گے۔ داخلہ کے وقت، فیس پارلیمنٹ کے نامزد بینک اکاؤنٹ میں جمع کرائی جائے۔ داخلہ فیس داخلہ کے عمل کے ایک ماہ کے اندر متعلقہ کالج کو بھیج دی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:Mukul Roy Membership بنگال بی جے پی مکل رائے کی اسمبلی کی رکنیت معطل کرنے کے حق میں

بکاش بھون کے ذرائع کے مطابق، کافی عرصے سے یہ شکایتیں آرہی ہیں کہ طلبہ یونین کالجوں اور یونیورسٹیوں میں انڈرگریجویٹ سطح پر داخلوں کے دوران طلبہ سے بھاری رقم کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اس کے بعد محکمہ تعلیم نے کالج اور یونیورسٹی میں داخلہ کے عمل کو آن لائن کرنے کا فیصلہ کیا۔ اسی طرح کالجوں اور یونیورسٹیوں نے الگ الگ پورٹل بنا کر آن لائن داخلہ کا عمل شروع کیا۔ لیکن محکمہ ہائر ایجوکیشن اس معاملے کو ایک چھتری کے نیچے لانے کے حق میں تھا تاکہ اس پورے عمل کی براہ راست محکمہ تعلیم کی نگرانی کی جا سکے۔

مغربی بنگال کے ریاستی وزیر تعلیم

کولکاتا: مغربی بنگال کے وزیر تعلیم برتیا باسو نے کہا کہ داخلہ کے عمل میں شفافیت لانے کے لیے یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی سطح پر ایک آن لائن پورٹل شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پرولیا سے بیٹھ کر ایک لڑکا ریاست کی تمام یونیورسٹیوں میں سیٹوں کی تعداد، مضمون کے لحاظ سے، ذات برادری، مذہب کے لحاظ سے دیکھ سکتا ہے۔ وہ پورٹل پر ہی رقم جمع کرائے گا۔ اس کے بعد اسے داخلہ دیا جائے گا۔ یہ آن لائن داخلہ کا بنیادی نکتہ ہے۔

وزیر تعلیم نے کہا کہ اس نظام میں جوڑ توڑ کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک اس طرح کے اقدامات کہیں نہیں اٹھائے گئے ہیں۔ ہم نے جوڑ توڑ کے خاتمے اور دھوکہ دہی کو روکنے کے لیے لنگڈوہ کمیشن کی سفارش پر عمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ اعلیٰ تعلیم میں داخلے میں شفافیت کیلئے اہم قدم ثابت ہوگا۔ وزیرا علیٰ ممتا بنرجی کی ہدایت پر یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔

پیر کو محکمہ تعلیم نے اس سسٹم میں داخلوں کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ ریاستی حکومت نے کہا ہے کہ وہ تمام سرکاری اور حکومت سے منسلک کالجوں میں داخلہ کے عمل میں شفافیت لانے کے لیے طویل عرصے سے کام کر رہی ہے۔ اسی مقصد کے لیے اس مرکزی پورٹل کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ اس سلسلے میں منظوری دیتے ہوئے گزشتہ پیر کو وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی زیرقیادت ریاستی کابینہ کے ایک ہفتہ کے اندر نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔

اب تک کالجوں یا یونیورسٹیوں میں علیحدہ آن لائن داخلہ کا نظام تھا۔ داخلہ کے لیے درخواست دینے اور فیس ادا کرنے کے لیے ہر کالج کو اپنی ویب سائٹ پر جانا پڑتا تھا۔ اتنا ہی نہیں داخلہ کے لیے درخواست کی آخری تاریخ کالجوں میں مختلف ہونے کی وجہ سے طلبہ کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ جس کی وجہ سے کئی کالجوں میں کئی سیٹیں خالی رہ جاتی تھی۔ ان تمام باتوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے ریاستی حکومت نے ایک مرکزی پورٹل بنانے کا فیصلہ کیاہ۔ ریاست کی خود مختار یونیورسٹیوں میں داخلے اس نظام کے ذریعے نہیں ہو سکتے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق، پورٹل کو ریاست کے اعلیٰ تعلیم کے محکمے کے ذریعے چلایا جائے گا۔ دیکھ بھال بھی وہ کریں گے۔ داخلہ کے وقت، فیس پارلیمنٹ کے نامزد بینک اکاؤنٹ میں جمع کرائی جائے۔ داخلہ فیس داخلہ کے عمل کے ایک ماہ کے اندر متعلقہ کالج کو بھیج دی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:Mukul Roy Membership بنگال بی جے پی مکل رائے کی اسمبلی کی رکنیت معطل کرنے کے حق میں

بکاش بھون کے ذرائع کے مطابق، کافی عرصے سے یہ شکایتیں آرہی ہیں کہ طلبہ یونین کالجوں اور یونیورسٹیوں میں انڈرگریجویٹ سطح پر داخلوں کے دوران طلبہ سے بھاری رقم کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اس کے بعد محکمہ تعلیم نے کالج اور یونیورسٹی میں داخلہ کے عمل کو آن لائن کرنے کا فیصلہ کیا۔ اسی طرح کالجوں اور یونیورسٹیوں نے الگ الگ پورٹل بنا کر آن لائن داخلہ کا عمل شروع کیا۔ لیکن محکمہ ہائر ایجوکیشن اس معاملے کو ایک چھتری کے نیچے لانے کے حق میں تھا تاکہ اس پورے عمل کی براہ راست محکمہ تعلیم کی نگرانی کی جا سکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.