کولکاتا: مغربی بنگال کے وزیر تعلیم برتیا باسو نے کہا کہ آڈٹ جنرل کی رپورٹ سے معلوم ہوتا ہے کہ بائیں محاذ کے دور حکومت میں بھی بدعنوانیاں ہوئی ہیں ، انہوں ے کہا کہ ممتا بنرجی کے مشورہ کے بعد ہی اس معاملے میں اقداما ت کئے جائیں گے۔وزیر تعلیم برتیہ باسونے سی پی ایم لیڈر سوجن چکرورتی کی اہلیہ کی نوکری کا معاملہ اٹھایا۔ ممتا بنرجی کا بچائو کرتے ہوئے برتیہ باسو نے کہا کہ سابق وزیر اعلیٰ بدھا دیب بھٹا چاریہ نے 1993 میں اس وقت کی ریاستی کابینہ سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ اس وقت کافی تنازع ہوئے تھے۔ بدھا دیب بھٹا چاریہ نے نے وزیر اعلیٰ جیوتی بوس کی کابینہ کو چور کی کابینہ کہہ کر استعفیٰ دے دیا۔
برتیہ باسو نے اس واقعہ کا ذکر کرکے ایک دو آدمی کی غلطی کی بنیاد پر پوری کابینہ اگر چور نہیں تھی تو آج کیوں ممتا بنرجی کو بدنام کیا جارہا ہے ۔بھرتیوں میں بدعنوانی سے ترنمول کانگریس کی شبیہ کیوںخراب کی جارہی ہے؟ دیدی کی شبیہ ختم کی جارہی ہے۔ فرد کی چوری پارٹی کی چوری نہیں ہوتی ہے۔ اگر کوئی استعفیٰ دے کر کہے کہ میں چوروں کی کابینہ میں نہیں ہوں گا تو کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ سب چور ہیں! شاید ایک یا دو تھے۔
سابق وزیر تعلیم پارتھو چٹرجی کو گزشتہ سال ای ڈی نے بھرتی گھوٹالہ سامنے آنے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔ انہیں پارٹی کے تمام عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے۔ پالاشی پارا کے ترنمول کانگریس کے ممبر اسمبلی اور پرائمری ایجوکیشن بورڈ کے ہٹائے گئے چیئرمین مانک بھٹاچاریہ کو بھی اسی بدعنوانی میں ملوث ہونے پر گرفتار کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Partha Chatterjee ایس ایس سی اسکام معاملے میں سابق وزیر پارتھو چٹرجی کا سنسنی خیز خلاصہ
اس کے بعد ہگلی کے دو نوجوان ترنمول لیڈر کنتل گھوش اور شانتنو بنرجی کو بھی مزید تفتیش کے لئے گرفتار کیا گیا۔ ان دونوں کو فی الحال ترنمول سے نکال دیا گیا ہے۔ اس کے بعد سے ریاست بھر میں حکمراں ترنمول کی شبیہ پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔تاہم ریاستی وزیر برتیہ باسو کے استعفیٰ پر سی پی ایم نے کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔