کولکاتا:مغربی بنگال میں مدھیامک امتحانات آج سے شروع ہو گیا۔2023میں مدھیامک امتحان دینے والے طلبا کی تعداد میں 35فیصد کم ہونے پر مختلف حلقوں سے سوال اٹھائے جارہے ہیں ۔تاہم آج ریاستی وزیر تعلیم برتیہ باسو نے کہا کہ طلبا کی تعداد میں کمی کی کوئی بڑی وجہ نہیں ہے بلکہ حق تعلیم قانون کی وجہ سے عمر کی حد مقرر ہوگئی ہے اس لئے طلبا کی تعداد کم ہوئی ہے۔
خیال رہے کہ مدھیامک امتحان میں کل 6,98,628طلبا شریک ہورہے ہیں ۔اس سال امتحان 23فروری سے 4مارچ تک چلیں گے ۔تاہم گزشتہ سال 10,98,775طلبا نے شرکت کی تھی ۔اس طرح 36.41فیصد طلبا کی تعداد کم ہوئی ہے۔ظاہر ہے کہ یہ غیر معمولی بات ہے۔اس سے قبل ریاستی وزیر تعلیم نے کہا تھا کہ حکومت نے ایک کمیٹی بنائی ہے جو اس کی جانچ کرے گی کہ طلبا کم کیوں ہوئے ہیں ۔
ریاستی وزیر تعلیم نے کہا کہ امیدواروں کی تعداد میں کمی کا کوویڈ یا کسی اور واقعہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ حق تعلیم قانون کی وجہ سے امیدواروں کی تعداد میں کمی آئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:WB Madhyamik Examination 2023 مدھیامک کے 15 فیصد امتحانی مراکز میں گروپ ڈی کا کوئی عملہ موجود نہیں
ریاستی وزیر تعلیم برتیا باسو نے کہا کہ مدھیامک امتحان دینے والوں کی کم تعداد کی کوئی اور وجہ نہیں ہے۔ اس سال سیکنڈری میں امیدواروں کی تعداد میں کمی کو لے کر عدالت میں سوال اٹھایا گیا ہے۔ اس معاملے پر جج نے خود تبصرہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ اپوزیشن بھی اس معاملے میں آواز بلند کررہی ہے۔