ETV Bharat / state

مدھیامک اور ہائر سیکنڈری کے پرچوں کو لیک ہونے سے روکنے کیلئے تمام سوال ناموں پر منفرد کوڈ لگایا جائے گا

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 1, 2023, 9:55 PM IST

مدھیہ شکشا پریشد اور ہائر سیکنڈری ایجوکیشن کونسل نےگزشتہ چند سالوں میں پرچہ لیک ہونے کے واقعات کو روکنے کیلئے نئی حکمت عملی اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اس کیلئے سوالیہ پیپر س پر ایک منفرد کوڈ واٹر مارک لگایا جائے گا ۔ اگر کوئی سوالیہ پرچہ کی تصویر لے کر باہر بھیجتا ہے تو اس کی فوری شناخت ہو جائے گی ۔West Bengal Education Department

مدھیامک اور ہائر سیکنڈری کے پرچوں کو لیک ہونے سے روکنے کیلئے تمام سوال ناموں پر منفرد کوڈ لگایا جائے گا
مدھیامک اور ہائر سیکنڈری کے پرچوں کو لیک ہونے سے روکنے کیلئے تمام سوال ناموں پر منفرد کوڈ لگایا جائے گا

کولکاتا:گزشتہ چند سالوں سے سیکنڈری اور ہائرسیکنڈری کے پرچہ جات کا لیک ہونا متعلقہ بورڈز کے لیے درد سر بن گیا ہے۔ طرح طرح کی پابندیاں لگانے کے باوجودسوالات کے لیک ہونے کو روکا نہیں جا سکا ہے۔ کئی امتحانات میں سوالیہ پرچہ جاری ہوتے ہی اس کی تصویر سامنے آ جاتی ہے۔ اس کی وجہ سے بورڈ کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

بورڈ یہ دلیل دیتی رہی ہے کہ امتحان سے قبل سوالیہ پرچہ لیک نہیں ہوا ہے۔ لیکن بورڈ انتظامیہ کو یہ بھی معلوم ہے کہ امتحان ختم ہونے سے قبل ہال سے نکلنے والے سوالیہ پرچے کو سوال کا لیک ہونا کہتے ہیں۔

مدھیہ شکشا پریشد اور ہائر سیکنڈری بورڈ نے کہا کہ وہ سوالیہ پرچوں میں کوڈنگ سسٹم متعارف کرانے جا رہے ہیں۔ ہر سوالیہ پرچہ کا الگ کوڈ نمبر واٹر مارک ہوگا۔ سوالنامہ پرجلی حروف میں پرنٹ ہوگا۔ سوالیہ پرچہ کی تصویرلینے والی کی فوری شناخت ہوجائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:روہت شرما کو ہی تینوں فارمیٹ کے لئے کپتان بنانا چاہئے، گانگولی

گزشتہ چندسالوں میں بورڈز نے سوالیہ پرچہ لیک ہونے کو روکنے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ امتحانی ہال میں موبائل فون اور تمام الیکٹرانک ڈیوائسز ممنوع ہیں۔ سوالیہ پرچوں کے بنڈلوں کو کیسے اور کب کھولنا ہے اس کی ہدایات بھی الگ سے دی گئی ہیں ۔ لیکن امتحانی ہال کے اندر سے موبائل فون پر سوالیہ پرچہ باہر جانے سے نہیں روکا جا سکا۔ یہ کام کس نے کیا ہےاس کی شناخت نہیں ہو سکی ہے

یو این آئی

کولکاتا:گزشتہ چند سالوں سے سیکنڈری اور ہائرسیکنڈری کے پرچہ جات کا لیک ہونا متعلقہ بورڈز کے لیے درد سر بن گیا ہے۔ طرح طرح کی پابندیاں لگانے کے باوجودسوالات کے لیک ہونے کو روکا نہیں جا سکا ہے۔ کئی امتحانات میں سوالیہ پرچہ جاری ہوتے ہی اس کی تصویر سامنے آ جاتی ہے۔ اس کی وجہ سے بورڈ کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

بورڈ یہ دلیل دیتی رہی ہے کہ امتحان سے قبل سوالیہ پرچہ لیک نہیں ہوا ہے۔ لیکن بورڈ انتظامیہ کو یہ بھی معلوم ہے کہ امتحان ختم ہونے سے قبل ہال سے نکلنے والے سوالیہ پرچے کو سوال کا لیک ہونا کہتے ہیں۔

مدھیہ شکشا پریشد اور ہائر سیکنڈری بورڈ نے کہا کہ وہ سوالیہ پرچوں میں کوڈنگ سسٹم متعارف کرانے جا رہے ہیں۔ ہر سوالیہ پرچہ کا الگ کوڈ نمبر واٹر مارک ہوگا۔ سوالنامہ پرجلی حروف میں پرنٹ ہوگا۔ سوالیہ پرچہ کی تصویرلینے والی کی فوری شناخت ہوجائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:روہت شرما کو ہی تینوں فارمیٹ کے لئے کپتان بنانا چاہئے، گانگولی

گزشتہ چندسالوں میں بورڈز نے سوالیہ پرچہ لیک ہونے کو روکنے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ امتحانی ہال میں موبائل فون اور تمام الیکٹرانک ڈیوائسز ممنوع ہیں۔ سوالیہ پرچوں کے بنڈلوں کو کیسے اور کب کھولنا ہے اس کی ہدایات بھی الگ سے دی گئی ہیں ۔ لیکن امتحانی ہال کے اندر سے موبائل فون پر سوالیہ پرچہ باہر جانے سے نہیں روکا جا سکا۔ یہ کام کس نے کیا ہےاس کی شناخت نہیں ہو سکی ہے

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.