مغربی بنگال کے مرشد آباد ضلع کے بہرامپور سے کانگریس کے رکن پارلیمان ادھیر رنجن چودھری نے کہاکہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے پاس باتوں اور لوگوں کو گمراہ کرنے کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے۔
لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما ادھیر رنجن چودھری نے کہاکہ اس بجٹ میں صرف بڑی بڑی باتیں ہیں جس سے حقیقت کا کچھ لینادینا نہیں ہے۔ بجٹ لمبابناکر صرف برہم کی صورتحال پیدا کی گئی ہے۔
لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما نے کہاکہ وزیر خزانہ بجٹ کا حساب کتاب سمجھانے میں ناکام رہیں۔ حکومت خود کہتی ہے کہ گزشتہ برس نومبر تک بجٹ تخمینہ کے مقابلہ حاصل ہونے والا ریونیو 45فیصد رہا ہے۔
کانگریس کے رہنما کاکہنا ہے کہ یہ بہت بڑا فرق ہے اور حکومت کو سمجھنا چاہئے کہ صرف زور سے بولنے اور بہتر الفاظ کا استعمال کرنے کا کوئی مطلب نہیں ہے۔
ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ اس بجٹ میں صرف بڑی بڑی باتیں کہی گئی ہیں جس سے حقیقت کا کچھ لینا دینا نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ کسی بھی اسکیم کے لئے کو ئی ہدف مقرر نہیں کرنا حکومت کی ناکامی کا مظہر ہے۔ بجٹ میں لوگوں کی جیب بھرنے اور تھالیوں میں کھانا دینے کا انتظام ہونا چاہئے تھا لیکن لوگوں کا مایوسی ہاتھ لگی ہے۔
کانگریس کے رہنما کاکہنا ہے کہ مرکزی حکومت کے اعلیٰ رہنماؤں نے ہی یونین بجٹ کی تعریف کی ہے ۔ ایک عام آدمی کو اس بجٹ سے زیادہ امید نہیں ہے۔
لوگوں کو سمجھا کر اقتدار میں آنے والی بھارتیہ جنتاپارٹی کیا چاہتی ہے وہ عام لوگوں کو سمجھ میں آچکا ہے۔ بی جے پی صرف اور صرف لوگوں کو گمراہ ہی کرسکتی ہے ۔
ان کے پاس مذہب کے نام پر سیاست اور نفرت کی پالیسی کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے۔ آنے والوں دنوں میں بی جے پی کا اصل چہر ہ لوگوں کے سامنے آ جا ئے گا۔