مغربی بنگال سی پی ایم کے جنرل سیکریٹری سوریہ کانت مشرا نے ملک بھر میں کورنا وائرس کے ساتھ فرقہ پرستی کے وائرس میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک ایسے وقت میں جب پوری دنیا کورونا وائرس کے خلاف جنگ لڑرہی ہے تو دوسری طرف ملک میں جان بوجھ کر ملک بھر میں فرقہ واریت کو ہوا دی جارہی ہے۔
ڈاکٹر سوریہ کانت مشرا نے کہا کہ مرکز نظام الدین میں سیکڑوں افراد کا لاک ڈاؤن کے باوجود مسجد میں بند رہ جانے کی ذمہ داری سے مرکزی وزارت داخلہ بچ نہیں سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کئی ایسے سوالات ہیں جس کا جواب دینا ضروری ہے مگر اہم سوالوں کا جواب دینے کے بجائے ملک بھر میں فرقہ پرستی کا زہر پھیلایا جارہا ہے اور اس کے نام پر فیک نیوز بھی بڑے پیمانے پر چل رہے ہیں۔
سی پی ایم کے رہنما نے کہا کہ کورونا وائرس سے لڑنے کیلئے لاک ڈاؤن نافذ کرنا ناگزیر تھا مگر جس طریقے سے ملک بھر میں کورونا وائرس نافذ کیا گیا ہے اس سے بہت سے لوگ پھنس گئے اور اس کی وجہ سے بہت سے لوگوں کے سامنے زندگی کا مسئلہ پیدا ہوگیا۔
سوریہ کانت مشرا نے کہا کہ ممتا بنرجی دعویٰ کررہی ہے کہ بنگال میں کورونا وائرس قابو میں ہیں مگر ریاست میں بہت ہی معمولی پیمانے پر ٹسٹ ہورہے ہیں۔اس لئے ریاست میں صحیح صورت حال سامنے نہیں آرہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جومعلومات فراہم کی جارہی ہے اس میں بہت ہی تضاد ہے۔لاک ڈاؤن پر سختی سے عمل کئے جانے کے ساتھ بڑے پیمانے پر کورونا وائرس کی جانچ کی ضرورت ہے۔