مغربی بنگال سی پی آ ئی ایم کے جنرل سکریٹری سوریہ کانت مشرا نے کہاکہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کی وجہ سے ملک میں افراتفری کا عالم ہے۔
انہوں نے کہاکہ افراتفری کے سبب ملک میں سکیورٹی کامسئلہ بھی پیدا ہو گیا ہے۔ مرکزی حکومت پہلے معیشت اور روزگاری کے معاملے میں پوری طرح سے ناکام ثابت رہی۔ اب ملک کی سمالمیت کے معاملے میں وہ ناکام ہوچکی ہے۔
سوریہ کانت مشرا نے کہاکہ بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت تمام محاذ پر ناکام ہو چکی ہے۔ اپنی ناکام پر پردہ ڈالنے کے لیے شہریت ترمیمی بل اور این آرسی کا سہارا لے رہی ہے۔
سی پی آ ئی ایم کےرہنما کا کہنا ہے کہ ایک حکومت تمام محاذ پر ناکام ہو چکی ہے لیکن اس کے رہنماؤں کے بڑے بڑے بیان آر ہے ہیں۔ ملک میں برسوں سے رہنےو الوں کو غیر ملکی قراردے رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ آل انڈیا کمیونسٹ پارٹی نے مرکزی حکومت کے خلاف ملکی سطح پر تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے۔ آئندہ پیر سے مغربی بنگال کے تمام اضلاع میں شہریت ترمیمی بل کے خلاف ہم سڑکوں پر اتریں گے۔
مسٹر مشرا کے مطابق ریاست کے تمام اضلاع میں سی پی آ ئی ایم کے کارکنان شہریت ترمیمی بل اور این آ ر سی کے خلاف غیرمعائنہ مدت کے لیے تحریک چلائیں گے۔
انہوں نے کہاکہ مغربی بنگال کے عوام کی تحفظ کے لیے کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں۔ مرکزی حکومت ہمیں روکنے کی کوشش کرے گی تو اسے ناکامی کاسامناکرنا پڑے گا۔
انہوں نے مزیدکہاکہ ممتابنرجی کی قیادت والی ترنمول کانگریس کی غلط پالسی کی وجہ سے مغربی بنگال کے عوام کوبھارتیہ جنتاپارٹی کاظلم کا سامناکرنا پڑرہاہے۔
سی پی آ ئی ایم کے رہنما کاکہنا ہے کہ اگر ممتابنرجی ریاست سے اپوزیشن کو ختم کرنے کی پالیسی پر آمادہ نہیں ہوتی تو آج مغربی بنگال میں بھارتیہ جنتاپارٹی قدم جما نہیں پاتی ۔
لوک سبھا میں اٹھارہ سیٹوں پر کامیابی حاصل کرنے والی بی جے پی کو ایک بھی سیٹ نہیں ملتی۔ لیکن اب وقت بدل چکا ہے۔ بنگال میں اٹھارہ سیٹیں حاصل کرنے والی بی جے پی کو ایک سیٹ نہیں ملے گی۔ بنگال کے عوام کو ملک بدر کرنے والی سیاسی جماعت کے لیے ریاست میں کوئی جگہ نہیں ہے۔