گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ریاست میں کورونا وائرس کے نئے کیسز کی تعداد نو ہزار سے کم ہوکر 8923 ہو گئی ہے۔ گزشتہ کل کے مقابلے اس میں ایک ہزار کمی آئی ہے۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مغربی بنگال میں کورونا وائرس کے سبب مرنے والوں کی تعداد 135 تک پہنچ گئی ہے۔ کورونا سے مرنے والوں کی تعداد میں روزبروز اضافہ ہوتا جا رہا ہے جو ریاستی محکمہ صحت کے لئے تشویش کا باعث ہے۔
ریاستی محکمہ صحت کے مطابق بنگال کی حالت دوسری ریاستوں سے کافی بہتر ہے۔ کورونا وائرس کی دوسری لہر پر قابو پانے کا امکان روشن ہے۔
ریاستی محکمہ صحت نے کہا کہ ڈیڑھ مہینے کے بعد کورونا وائرس کے یومیہ نئے کیسز کی تعداد دس ہزار سے نیچے آ گئی ہے۔ سخت لاک ڈاؤن کی وجہ سے ہی کورونا کی دوسری لہر کی رفتار سست پڑی ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت میں کورونا کی دوسری لہر کے درمیان ہی تیسری لہر کے آنے کا خدشہ ہے، لیکن جس طرح مغربی بنگال حکومت نے سخت لاک ڈاؤن نافذ کرکے حالات پر قابو پایا وہ قابل تعریف ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر حکومت لاک ڈاؤن میں نرمی برتنے کے بجائے اسے اور سخت کر دیتی تو جون مہینے کے آخر تک کورونا وائرس کی دوسری لہر پر مکمل طور پر قابو پا لیا جاتا اور اس کی مدد سے تیسری لہر کو بے اثر کیا جا سکتا ہے۔
- مغربی بنگال کے اضلاع میں کورونا وائرس کے یومیہ کیسز پر ایک نظر
شمالی 24 پرگنہ : ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 1850
کولکاتا : ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔1،040
جنوبی 24 پرگنہ : ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 606
ہوڑہ : ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 670
ہگلی : ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 551
دارجلنگ : ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 480
رپورٹ کے مطابق اب تک 13،87،131 مریض صحتیاب ہو کر ہسپتالوں سے گھر واپس لوٹ چکے ہیں۔ فعال کیسز کی تعداد 1،62،421تک پہنچ چکی ہے۔
واضح رہے کہ مغربی بنگال میں کورونا وائرس کے مریضوں کی کل تعداد 13،98،881 تک پہنچ چکی ہے جبکہ اس بیماری سے اب تک 15،813 مریضوں کی موت ہو چکی ہے۔ دوسری طرف طبی ماہرین نے ریاستی حکومت سے لاک ڈاؤن میں نرمی برتنے کے فیصلے پر دوبارہ غور کرنے کی اپیل کی ہے۔
مزید پڑھیں:
بہار: مسجد سے ویکسینیشن کے لیے اعلان
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ جون کے آخر تک سخت لاک ڈاؤن نافذ کیا جائے تاکہ کورونا وائرس کی دوسری لہر پر مکمل طور پر قابو پایا جاسکے، جس سے تیسری لہر کو بے اثر بنانے میں مدد ملے گی۔