انہوں نے کہاکہ مغربی بنگال کے وزیرخورا ک جیوتری پریہ ملک کی کارکردگی پر اطمینان بخش نہیں ہے اور انہیں اپنی ذامہ داری کا احساس نہیں ہے۔ محکمہ خوراک کی عدم توجہی کے سبب لوگ راشن سے محروم ہورہے ہیں۔ اس سے ان کی پریشانیوں میں اضا فہ ہو رہا ہے۔
لوک سبھا میں کانگریس کے رہنماا ور بہرامپور سے رکن پارلیمان ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ جیوتری پریہ ملک کی بدعنوانی کا علم خود وزیراعلیٰ کو ہے۔ ممتا بنرجی جانتی ہے کہ راشن کی تقسیم میں بڑے پیمانے پر گڑبڑی ہوئی ہے۔
بہرامپور سے رکن پارلیمان ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ بنگال کے لوگوں کو کھانا کیوں نہیں مل رہا ہے؟ میں پچھلے 40 دن سے احتجاج کر رہا ہوں۔ راشن کے ساتھ بدعنوانی جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ خوراک اس وقت بھی بدعنوانی سے باز نہیں آرہی ہے۔ چاول کی بوری کو تبدیل کیا جارہا ہے۔
کانگریسی رہنما نے کہا کہ جیوتری پریہ ملک کو جواب دینا چاہیے کہ چاول کی بوری کون چوری کررہا ہے۔حکمراں چوری کررہے ہیں اور اپوزیشن کو احتجاج کا بھی حق نہیں ہے۔
ادھیررنجن چودھری نے کہا کہ بدعنوانی کی وجہ سے سے ہی ممتا بنرجی نے افسر کا تبادلہ کیا مگر یہ کافی نہیں بلکہ اصل گناہ گاروں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔
خیال رہے کہ مرشدآباد میں راشن کی تقسیم کو لے کر ہنگامہ آرائی ہوئی ہے۔اس کیلئے ادھیررنجن چودھری نے جیوتری پریہ ملک کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ ریاستی حکومت پر شدید تنقید کی ہے
واضح رہے کہ راشن نہیں ملے سے ناراض گاؤں والوں نے راشن ڈیلر کے گھر پر حملہ کردیا اور گھر کو آگ لگانے کی کوشش کی ۔ اس دوران گودام اور دفتر میں توڑ پھوڑ کی گئی تھی۔