مغربی بنگال کے مرشدآباد ضلع کے بہرام پور کے رکن پارلیمان ادھیررنجن چودھری نے اپنے خط میں سرحد کو مکمل طور پر بند کرنے کے علاوہ لکھا ہے کہ بنگال سے تعلق رکھنے والے سیکڑوں افراد دوسری ریاستوں میں پھنسے ہوئے ہیں ۔
لاک ڈائون کی وجہ سے یہ لوگ اپنے گھر نہیں آرہے ہیں اور انہیں مشکلات کا سامنا ہے ۔انہوں نے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو خط لکھ کر تجویز پیش کی ہے کہ بنگال کے شہریوں تک تک پہنچنے کی کوشش کی جائے اور ان کی ہرممکن مددکی جائے ۔یا پھر انہیں واپس لانے کے انتظامات کئے جائیں ۔
ادھیر رنجن چودھری نے بنگال حکومت سے کہا کہ اس سلسلے میں ہیلپ لائن بھی شروع کی جائے ۔ادھیررنجن چودھری نے دہلی میں واقعے اپنی رہائش ہمایوں روڈ پر کنٹرول روم شروع کیا ہے ۔یہاں رابطہ کرنے والوں کی مدد کی جارہی ہے ۔
ادھیررنجن چودھری نے ایک ویڈیو بھی شیئر کیا ہے جس میں انہوںنے شہریوں سے رضاکارانہ طور پر غریب افراد کی مدد کرنے کی اپیل کی ہے ۔
اس کے علاوہ اپنی ایک ماہ کی تنخواہ اور ممبر پارلیمنٹ فنڈ سے 10لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا ہے ۔اس سلسلے میں انہوں نے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کو خط لکھ کر اطلاع بھی دی ہے ۔
دوسری جانب کورونا کی وجہ سے ہند۔بنگلہ دیش سرحد ھر حفاظتی انتظامات سخت کردئے گئے ہیں ۔بی ایس ایف جوانوں کی ڈیوٹی سخت کردی گئی ہے ۔
بھارت کے علاوہ بنگلہ دیش میں بھی کورونا وائرس نے پاوں پھیلانا شروع کردیا ہے ۔سرحد پر آمد و رفت بالکل بند ہے ۔صرف سامان سے لدے ٹرک کے آمد ورفت کی اجازت ہے ۔