مغربی بنگال کے مرشدآباد کے بہرامپور سے کانگریس کے رکن پارلیمان ادھیر رنجن چودھری کاکہنا ہے کہ دارلحکومت دہلی مرکزی حکومت کی زیر انتظام ریاست ہے۔ وہاں گزشتہ پانچ دنوں سے جاری تشدد پر قابو پانے میں ناکام مرکزی حکومت ہی ذمہ دار ہے۔باتوں سے کام نہیں چلے گا ۔
ادھیررنجن چودھری کاکہنا ہے کہ وزیرداخلہ امت شاہ خاموش ہیں۔ انہیں بیان دینا چاہئے ۔ مرکزی حکومت کو بھی جلد سے جلد حرکت میں آنے کی ضرورت ہے۔ لوگوں کا بہت نقصان ہوچکا ہے ۔ اس پر جلد سے جلد قابو پانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہاکہ دہلی میں جاری تشدد کے سلسلے میں مرکزی حکومت کو کل جماعتی میٹنگ طلب کرنے کی ضرورت ہے لیکن اقتدار پر قابض سیاسی جماعت کو اس کے لئے وقت ہی نہیں ہے۔
کانگریس کے رہنما کاکہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو خوش کرنے کے لئے جلسہ کرنے کے بجائے دہلی میں جاری تشدد پر قابو پانے کے لئے کل جماعتی میٹنگ طلب کرنے کی ضرورت ہے ۔
انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت کی عدم توجہی کے سبب دہلی میں تشدد کا بازار گرم ہے۔مرکزی حکومت نے اب تک حالات پر قابو پانے کے لئے کچھ بھی نہیں کیا ہے ۔
لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما ادھیر رنجن چودھری کاکہنا ہے کہ وزیراعظم اور وزیر داخلہ کو امریکی صدر ٹرمپ کی مہمان نوازی کے بجائے دہلی کے حالات پر سر جوڑ کر بیٹھنے کی ضرورت ہے ۔
انہوں نے کہاکہ انتظامیہ کی عدم توجہی کے سبب دہلی کا برا حال ہے۔ عام لوگوں کو نقصان ہو رہا ہے ۔ امتحانات منسوخ کردیے گئے ۔اس کی ذمہ دار کون ہے ۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز دہلی میں شہریت ترمیمی ایکٹ کی مخالفت اور حمایت کرنے والوں کے درمیان تشدد کا واقع رونما ہوا تھا ۔
اس دوران اب تک متعدد افراد کی موت ہو چکی ہے۔ تشدد کے دوران کروڑوں روپے کا نقصان بھی ہو ا ہے۔