مغربی بنگال پردیش کانگریس کے صدر سومن مترا اور بائیں محاذ کے چئیرمین بمان بوس نے آج میراتھن میٹنگ کے بعد شہریت ترمیمی بل کے خلاف مشترکہ طور پر تحریک چلانے کا اعلان کیا۔
بائیں محاذ کے چئیرمین بمان باسو کاکہنا ہے کہ بھارتیہ جنتاپارٹی کی وجہ سے ملک کی سکیورٹی خطرے میں پڑ گئی ہے ۔ ملک میں چاروں طرف بے چینی کا عالم ہے۔
انہوں نے کہاکہ مغربی بنگال میں شہریت ترمیمی بل کو کسی بھی قیمت پر نافذ ہونے نہیں دیں گے۔ ہم اس بل کو روکنے کے لیے ہم اپنی جان تک قربان کرنے کے لیے تیار ہیں۔
بمان بوس کاکہنا ہے کہ ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتابنرجی کی غلط پالیسی کی وجہ سے بھارتیہ جنتاپارٹی کو مغربی بنگال میں قدم جمانے کا موقع ملا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ ترنمول کانگریس کی خودغرضی کی وجہ سے بھارتیہ جنتاپارٹی کو لوک سبھا میں 18 سیٹیں ملیں اور اس کا خمیازہ اب مغربی بنگال کے لوگوں کو اپنی جان گنوا کر بھگتنی پڑے گی۔
بائیں محاذ کے چئیرمین کے مطابق مغربی بنگال سی پی آ ئی ایم کے جنرل سکریٹری شوریہ کانت مشرا اور پردیش کانگریس کے صدر سومن مترا کے ساتھ اہم میٹنگ ہوئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ میٹنگ کے دوران کانگریس اور سی پی آئی ایم سمیت تمام باےئیں محاذ کی حلف جماعتوں نے شہریت ترمیمی بل کے خلاف غیر معائنہ مدت کے لیے تحریک چلانے پر اتفاق کیے۔
بمان بوس کے مطابق ریاست کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس ہمارے ساتھ آ ئے یا نہ آئے ہم مرکزی حکومت کی غلط پالیسی کے خلاف احتجاج کاسلسلہ جاری رکھیں گے اس کے لیے ہم کسی بھی حد تک جا سکتے ہیں۔
واضح رہت کہ گزشتہ روز لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں مرکزی حکومت کی جانب سے شہریت ترمیمی بل پیش کیے گیے ہیں۔ بل پاس ہونے کے بعد ملک بھر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔