مغربی بنگال میں واقع کلکتہ پورٹ ٹرسٹ کی 150 ویں تقریب میں شرکت کرنے کے لیے کولکاتا پہنچنے سے قبل وزیراعظم کے خلاف ایس ایف آ ئی نے احتجاج شروع کردیا۔
ایس ایف آ ئی کا کہنا ہے کہ شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کے خلاف ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔
انہوں نے کہاکہ وزیراعظم کی کولکاتا کے دوران بھی شہریت ترمیمی ایکٹ،این آرسی کے خلاف احتجاج جاری رہے گا اور وزیر اعظیم نریندرمودی کو نئے قانون سے متعلق وضاحت کرنی ہوگی۔
ایس ایف آ ئی کاکہنا ہے کہ ایک طرف غیرآئینی ایکٹ کو طاقت کی بدولت پورے ملک میں نافذ کرنے کا اعلان کرتے ہیں دوسری طرف احتجاج کرنے والوں کے خلاف ایف آ ئی آر درج کرائی جاتی ہے۔
واضح رہے کہ شہریت ترمیمی ایکٹ کی منظور ی کے بعد سے ہی مغربی بنگال کے مختلف اضلاع میں پرُتشدد مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے ۔ بنگال کے لوگ پرُامن طریقے سے احتجاج کاسلسلہ جاری رکھا جس میں مسلم خواتین بھی شامل ہیں۔
مغربی بنگال میں گزشتہ سال دسمبرسے جاری احتجاج کے دوران اب تک کہیں سے بھی تشدد کی اطلاع نہیں ہے۔ جبکہ شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاجی مظاہرے کے دوران اترپدیش ، کرناٹک کے منگلور میں اب تک دس سے زائد افراد کی موت ہو چکی ہے ۔
اس کے علاوہ جواہرلال نہرویونیورسٹی میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کے دوران اے بی وی پی کے حامیوں کے حملے میں متعدد طلباء زخمی ہو ئے تھے ۔