کولکاتا: عالمی شہرت یافتہ وشو بھارتی یونیورسٹی کے حکام نے امرتیہ سین کو 6 مئی تک 13 ڈیسی مل اراضی خالی کرنے کا نوٹس دیا ہے۔ یونیورسٹی نے امرتیہ سین کو زمین خالی نہ کرنے کی صورت میں طاقت کے استعمال کی دھمکی بھی دی۔ مغربی بنگال کے بیر بھوم ضلع کے بول پور شہر میں شانتی نکیتن میں قیام کے دوران سین اپنے آبائی گھر پراتیچی میں رہتے ہیں۔ پراتیچی کیمپس میں 13 ڈیسی مل کا حصہ حالیہ دنوں میں سین اور یونیورسٹی کے درمیان تنازعہ کا باعث رہا ہے۔جہاں وشوابھارتی نے دعویٰ کیا ہے کہ سین نے زمین پر غیر قانونی قبضہ کیا ہے، وہیں عالمی شہرت یافتہ ماہر تعلیم نے بارہا کہا ہے کہ وہ اس کے حقیقی مالک ہیں۔
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ سین اور تمام متعلقہ افراد کو مذکورہ جگہ سے بے دخل کرنے کی ذمہ داری ہے، اگر ضروری ہو تو طاقت کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ نوٹس میں کہا گیا کہ یہ یقینی کیا گیا ہے کہ طے شدہ احاطے کے شمال مغربی کونے میں 50 بائی 111 فٹ کی 13 ڈیسی مل اراضی ان سے وصول کی جانی ہے۔ اس طرح وہ لیز کی بقیہ مدت کے لیے طے شدہ احاطے میں 1.25 ایکڑ اراضی پر قانونی طور پر قبضہ کر سکتی ہے۔ اسے طے شدہ احاطے میں 1.38 ایکڑ اراضی پر قبضہ کرنے کا حق نہیں ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کابینہ کی میٹنگ میں اراکین اسمبلی کو ہدایت دی کہ وہ سین کے گھر کے سامنے خاموشی سے بیٹھیں اور جب وشو بھارتی کے عہدیداروں کے زبردستی بے دخلی کی کوشش کرنے پر ایک انچ بھی نہ ہٹیں۔ زمین کے تنازع کے آغاز سے ہی نوبل انعام یافتہ کے ساتھ رہی ہیں اور اس معاملے میں سین سے بات بھی کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:Visva Bharati University وشو بھارتی یونیورسٹی کے وائس چانسلر کا متنازع خط