کولکاتا: مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا کے دھرمتلہ کے شہید مینار کے قریب ترنمول کانگریس کی سربراہ اور وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے مرکزی حکومت کے دو روزہ دھرنے کا آغاز کر دیا ہے۔ وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے آج صبح سے ہی مختلف مطالبات اور جی ایس ٹی کمیشن کی ادائیگی کو لے کر مزی حکومت کے خلاف دھرمتلہ میں واقع شہید مینار کےقریب پر دھرنے پر بیٹھ گئی ہیں۔ اس موقعے پر پارٹی کے تمام اعلیٰ رہنما بھی وہاں موجود ہیں۔
دھرنا منچ پر ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتابنرجی کے علاوہ پارٹی کے دیگر اہم رہنماوں میں اروپ بسواس، فرہاد حکیم، بیربہا ہنسدا، اندرانیل سین، جیوتسنا منڈی، چندریما بھٹاچاریہ، ششی پنجا، سجاتا منڈل، اروپ رائے اور کئی دوسرے لیڈر اور وزیر نظر آئے۔ سیاسی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کی سربراہ اور وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے اسی دھرنا منچ سے پنچایت انتخابات اور عام انتخابات2024 کی تیاریاں شروع کردی ہے۔
اس سے قبل وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کہاکہ 22اضلاع کے 30,000 گاؤں میں سڑکیں بنانے پر 4,500 روپے لاگت آئے گی۔ یہ سب ریاستی حکومت کا پیسہ ہے۔ جی ایس ٹی کی حمایت غلط تھی۔ میں نے سوچا کہ ریاست کی حالت اچھی ہوں گی۔ میں 100- ڈے کیش سٹاپ۔مرکزی حکومت 7000کروڑ روپے میں سے ایک ہے۔ادائیگی نہیں کی جارہی ہے۔یاد رہے کہ جو سڑک بن رہی ہے اس کی نگرانی مرکزی حکومت کرے گی۔جن لوگوں نے 100 دنوں کا کام، کام ہو جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:CM Mamata Banerjee on Development بنگلہ کا مطلب انسانیت ہے، وزیراعلیٰ ممتابنرجی
انہوں نے کہاکہ صرف تصویریں لگا دینا کافی نہیں ہے، آپ کو ذہانت خرچ کرنی ہوگی۔ ہم دیکھتے ہیں کہ 2011 میں پورے بنگال میں صرف 30 ہزار کلومیٹر سڑکیں ہیں۔ 2014 میں 16 ہزار کلومیٹر دیہی سڑکیں تعمیرکی گئیں بنگال گرامین یوجنا کے تحت 26 ہزار کلومیٹر سڑکیں بنائی گئی ہیں۔ گھر دیں یا ہمیں دے دیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہاکہ میں نے 26 دن تک پانی پیئے بغیر موت کا روزہ رکھا ہے۔ میں نے تاپسی ملک کے نام پر ایک ستون کھڑا کیا ہے، میں نے ٹراما کیئر سنٹر بنایا ہے۔ سنگور میں کسانوں کو قابل کاشت زمین واپس کر دی گئی