کولکاتا: مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہاکہ عظیم سائنسدان وکاس سنہا کے بے وقت انتقال کے بارے میں جان کر دکھ ہوا۔انہوں نے کہاکہ بنگال کے عظیم بیٹے نے ایک شاندار ایٹمی طبیعیات دان کے عہدے پر فائز ہوتے ہوئے نہ صرف علم کی دنیا میں بلکہ جاری عوامی زندگی میں بھی اپنی شراکت سے ہمیں فخر محسوس کرایا ہے۔ انہیں 2022 میں ان کے اعلیٰ ترین ریاستی ایوارڈ ’بنگا وبھوشن‘ اور 'رابندر اسمرتی پرسکار‘ ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔ اسٹیج پر ان کی ذاتی موجودگی نے ہمیں متاثر کیا۔“
محترمہ بنرجی نے آنجہانی سنہا کے اہل خانہ، دوستوں، طلباءاور مداحوں کے تئیں بھی اپنی گہری ہمدردی کا اظہار کیا۔ سنہا 1945 میں پیدا ہوئے، ایک ماہر طبیعیات تھے جنہوں نے نیوکلیئر فزکس اور ہائی انرجی فزکس کے شعبے میں فعال رہے۔ کلکتہ یونیورسٹی سے گریجویشن کرنے والے سنہا نے ساہا انسٹی ٹیوٹ آف نیوکلیئر فزکس اینڈ ویری ایبل انرجی سائکلوٹرون سینٹر کے ڈائریکٹر اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، درگاپور کے بورڈ آف گورنرز کے چیئرمین تھے۔
یہ بھی پڑھیں:Mamata On Bengali Laungauge بنگال میں بنگلہ مسلط نہیں کی جارہی ہے، ممتا بنرجی
اعلیٰ تعلیم کے لیے برطانیہ بھی گئے۔ وہ جون 2009 میں ویری ایبل انرجی سائکلوٹرون سینٹر اور ساہا انسٹی ٹیوٹ آف نیوکلیئر فزکس کے ڈائریکٹر کے طور پر سروس سے ریٹائر ہوئے۔ اس وقت وہ متغیر توانائی سائکلوٹرون سنٹر کے ہومی بھابھا چیئر پروفیسر تھے۔ وہ ہندوستان کے وزیر اعظم کے سائنسی مشاورتی بورڈ کے رکن بھی تھے۔ انہیں 2001 میں پدم شری اور 2010 میں پدم بھوشن سے نوازا گیا۔