کولکاتا:مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے پارٹی لیڈروں کو بھی متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ بدعنوانی برداشت نہیں کی جائے گی۔ایک دو برے ہوسکتے ہیں۔ہرکوئی برا نہیں ہے اگر کوئی غلطی کی ہے تو لوگوں سے معافی مانگیں۔ اگر کسی نے کسی سے کچھ لیا ہے تو اسے واپس کر دیں۔
ترنمول آل انڈیا جنرل سکریٹری ابھیشیک بنرجی نے پنچایت انتخابات سے قبل بنگال کے 10 کروڑ لوگوں کے مسائل جاننے کے لیے اس پروگرام کا اعلان کیا ہے۔ اس وقت اعلان کیا گیا تھا کہ 'دیدی کے سفیر' اس پروگرام کے نفاذ کے انچارج ہوں گے۔ پارٹی کے منتخب عوامی نمائندوں اور قائدین کو بطور سفیر ذمہ داریاں دی گئی ہیں۔ لیکن پروگرام کے پہلے دن سے ہی احتجاج اور ناراضگی کا سامنای ہے۔ 'دیدی کے سفیروں '' کو احتجاج کا سامنا ہے۔
ترنمول کے ترجمان کنال گھوش، وزیر جیوتی پریہ ملک سے لے کر ترنمول کی ایم پی شتابدی رائے، ممبر اسمبلی لولی میترا، اداکارہ سیانتکا بنرجی تک کو احتجاج کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
گزشتہ سنیچر کو شمالی 24 پرگنہ کے دتا پوکر میں ایک مقامی باشندے کو ترنمول کے ایک کارکن نے تھپڑ مارنا پڑا جب وہ وزیر خوراک رتھن گھوش سے شکایت کر رہے تھے۔ جسے تھپڑ مارا گیا ہے وہ علاقے میں مقامی بی جے پی منڈل کے لیڈر ہیں۔ تاہم وزیر نے متاثرہ کو گلے لگا کر صورتحال پر قابو پانے کی کوشش کی۔ اس کے بعد وزیر ادین گوہا کو اتوار کو شمالی بنگال میں احتجاج کا سامنا کرنا پڑا۔
یہ بھی پڑھیں:Sourav Ganguly Meets Mamata Banerjee سورو گنگولی کی ممتا بنرجی سے ملاقات
پیر کو مرشد آباد میں ساگردیگھی میٹنگ میں ایک پروگرام میں وزیر اعلیٰ نے کہاکہ ”یہ میرا پروجیکٹ ہے۔ اگر آپ کو کوئی مسئلہ ہے تو مجھے بتائیں۔ مسئلہ وہیں ہے۔ لیکن کسی کی گالیاں نہ سنیں۔“ وزیر اعلیٰ کے الفاظ سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ان کی پارٹی کی حکومت کے 11 سال گزرنے کے بعد بھی ریاست میں عام لوگوں کے مسائل ہیں۔ تاہم، ساتھ ہی، انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کے بارے میں ''بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈہ'' کیا جا رہا ہے۔