کولکاتا: مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے مشرقی میدنی پور ضلع کے نندی گرام میں ہلاکتوں کے دن کو بنگال کی تاریخ کا سیاہ دن قرار دیا۔ ٹویٹر پر وزیر اعلی بنرجی نے کہا کہ14 مارچ بنگال کی تاریخ میں ایک سیاہ دن ہے۔ یہ بنگال کے بے بس کسانوں پر وحشیانہ حملوں، نندی گرام کے 14 شہیدوں اور ریاستی سرپرستی میں ہونے والے تشدد کے لاتعداد متاثرین کی ایک افسوسناک یاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ16 سالوں کے بعد مغربی بنگال ایک سرکردہ زرعی ریاست کے طور پر ابھری ہے جو اپنے کسانوں کو بااختیار بناتی ہے اور انہیں باوقار زندگی گزارنے کے قابل بناتی ہے۔ نندی گرام دیوس ریاست کے ہر باشندے کو محفوظ بنانے کے لیے ہمارے ناقابل شکست جنگی جذبے اور انتھک جوش کا ایک دلیرانہ ثبوت ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Suvendu Adhikari on Mamata Banerjee نندی گرام کی تحریک کی ہیرو ممتا بنرجی نہیں، شوبھندو ادھیکاری
ایک ٹویٹ میں ترنمول کانگریس کی صدر نے کہاکہ 2007 میں آج کے دن بنگال کو ہلا دینے والے نندی گرام تشدد میں 14 معصوم جانیں چلی گئی تھیں۔ آج، ہم ان کسانوں کو عقیدت کے ساتھ یاد کرتے ہیں جنہوں نے اپنی جانیں گنوائیں اور ان کے خاندانوں کے لئے امن کی پرارتھنا کرتے ہیں۔ ہمارے لئے نندی گرام دیوس ایک یاد دہانی ہے کہ ماں، ماٹی، مانوش کو سب سے زیادہ ترجیح دیں۔ واضح رہے کہ جنوری 2007 میں نندی گرام میں ترنمول کانگریس کی قیادت میں کسانوں نے بائیں محاذ کی حکومت کی طرف سے تجویز کردہ خصوصی اقتصادی زون (ایس ای زیڈ) کے خلاف احتجاج کیا تھا۔ 14 مارچ 2007 کو نندی گرام میں زمینوں پر قبضے کے خلاف مظاہرین پر پولیس کی فائرنگ میں 14 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ حصول اراضی مخالف تحریک نے محترمہ بنرجی کو مغربی بنگال میں اقتدار تک پہنچا دیا تھا۔