وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس سلسلے میں تفصیلات کے ساتھ یکم مئی کو نوٹی فکیشن جاری کردیا جائے گا۔ اس کے تحت معاشی سرگرمیوں کو مستحکم کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
انہوں نے کہاکہ جن دوکانوں اور کارخانوں کو کھولنے کی اجازت دی جائے گی وہاں بھی چند شرائط پر عمل کرنا لازمی ہوگا جس میں معاشرتی فاصلے اور ماسک لازمی پہننا ہوگا۔
ممتابنرجی نے کہاکہ چھوٹی دوکانیں، جس میں الیکٹرانک اسٹورز، سڑک کے کنارے چائے کی دکانیں، اسٹیشنری اور کتابوں کی دکانیں، موبائل ریچارج آؤٹ لیٹس دکانیں اور لانڈری کی دوکانیں کھولنے کی اجازت ہوگی۔
غیر ضروری سامان، شاپنگ مال اور چین اسٹورز میں کاروبار کرنے والے بڑے بازاروں کو کھولنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ ہاکروں کو بھی اجازت نہیں ہوگی۔ اس کے علاوہ سینٹر کے جاری کردہ احکامات کے مطابق نائی کی دکانیں، سیلون اور اسپا بھی بند رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہ رعایت کسی بھی وقت واپس لی جاسکتی ہے۔ ممتا نے کہا کہ ضلع مجسٹریٹ اور پولیس سپرنٹنڈنٹ کی ذمہ داری ہوگی کہ وہ معاشرتی فاصلے کو یقینی بنائیں۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ گرین زون علاقے میں بس اور ٹیکسی چلیں مگر ماسک اور معاشرتی فاصلے کے قانون کی پاسداری کی جائے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ ایک بس میں کسی بھی وقت پر 20 سے زاید مسافر نہیں ہوں گے اور بسوں کو اپنے ضلع سے باہر جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
اصول متحرک ہیں اور کسی بھی وقت تبدیل کیا جاسکتا ہے۔ وہ 4 مئی کے بعد آپریشنل ہوں گے۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اور پولیس سپرنٹنڈنٹ نفاذ کی سطح پر ان کے نفاذ کو یقینی بنائیں گے۔
تاہم لاک ڈاؤن میں مرحلہ وار چھوٹ کا فائدہ کولکاتا، جڑواں شہر ہوڑہ، ہگلی اور شمالی 24 پرگنہ کو حاصل نہیں ہوگا۔ یہ علاقے کورونا وائرس سے زیادہ متاثر ہیں۔