خیال رہے کہ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے پارلیمنٹ میں کہا تھا کہ ملک بھر میں این آر سی کو نافذ کیا جائے گا۔
اس کے جواب میں مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ نے کہا کہ بنگال میں این آرسی کونافذ نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ مذہب کے نام پر تفریق کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ حیدرآباد کے کچھ لوگ بی جے پی کے اشارے پرکام کررہے ہیں۔
وزیرا علیٰ نے سوال کیا کہ حیدرآبادسے لوگ یہاں آکر آپ کی حفاظت نہیں کرسکتے ہیں۔ہم آپ کیلئے لڑیں گے۔آپ ہوشیار رہیں بنگال میں این آر سی کو نافذنہیں ہونے دیا جائے گا۔
خیال رہے کہ ممتابنرجی کے بیان کے جواب میں اسدالدین واسی نے کہاتھاکہ بنگال میں مسلمان محفوظ نہیں ہے۔
ممتا بنرجی ایک مدت سے مسلمانوں کو دھوکہ دے رہی ہیں اور ممتا بنرجی کی وجہ سے بی جے پی جو بنگال میں کبھی بھی دو سیٹوں سے زیادہ حاصل نہیں کیا تھا اس مرتبہ 18سیٹوں پر کامیابی حاصل کی۔
خیال رہے کہ کوچ بہار میں بھی ممتا بنرجی نے اویسی کا نام لیے بغیر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ حیدرآباد سے کچھ لوگ یہاں آکر فرقہ پرستی پھیلارہے ہیں۔
وزیرا علیٰ نے کہا کہ ہندو ہویا مسلمان کسی میں بھی فرقہ پرستی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ آل انڈیا مسلم مجلس اتحاد المسلمین نے اگلے اسمبلی انتخاب میں 20سیٹوں پرامیدوار اتارنے کا فیصلہ کیا ہے۔اس کے بعد سے ہی ممتا بنرجی کے نشانے پر اویسی کی سیاسی جماعت ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز مغربی بنگال کے کوچ بہارضلع میں عوامی جلسے کو خطاب کرتے ہوئے مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے آل انڈیا مسلم مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اوسی کے خلاف بیان دیاتھا۔ اس کے بعد آل انڈیا مسلم مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اوسی نے جوابی بیان بازی کرتے ہوئے ممتابنرجی کی تنقید کی تھی۔