رامپورہاٹ: مغربی بنگال کی حکومت نے باگٹوئی قتل معاملے کے کلیدی ملزم لالن شیخ کی سی بی آئی حراست میں موت کی سی آئی ڈی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ لالن شیخ کے اہل خانہ نے پہلے الزام لگایا تھا کہ لالن کی موت سی بی آئی کی حراست میں مار پیٹ کے نتیجے میں ہوئی۔ گھر والوں کے مطالبے کے مطابق منگل کو نوانا نے لالن شیخ کی موت کے معاملے کی جانچ سی آئی ڈی کو کرنے کا حکم دیا ہے۔ ریاستی خفیہ ایجنسی آج سے ہی تفتیش شروع کرے گی۔ West Bengal CID To Investigate Lalan Sheikh Unnatural Death Case In CBI Custadial
وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہاکہ للن شیخ کی موت افسوسناک ہے۔ میں اس واقعے کی مذمت کرتی ہوں۔ اگر سی بی آئی اتنی ہوشیار ہے تو ان کی حراست میں موت کیوں ہوئی؟ لگتا ہے کہ ان کی اہلیہ نے ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ ہم اس معاملے کو بھی اٹھائیں گے۔" پھر سی آئی ڈی نے لالن شیخ کی موت کی تحقیقات اپنے ہاتھ میں لے لیں۔ سی آئی ڈی کا ایک وفد پہلے ہی رام پورہاٹ تھانے پہنچ چکا ہے۔
للن شیخ کی اہلیہ ریشماں بی بی نے للن شیخ کی موت کو لے کر سی بی آئی پر سنسنی خیز الزام لگایا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ سی بی آئی کے تین افسران بلاس، بھاسکر اور راہول نے ان سے گھر کے سی سی ٹی وی کیمرے کی ہارڈ ڈسک مانگی تھی۔ اگر نہیں، تو اسے 50 لاکھ روپے ادا کرنے کو کہا گیا۔ لالن کی بیوی نے دعویٰ کیا کہ تینوں نے کہا کہ اگر وہ پیسے دیں گے تو وہ اس واقعے سے بچ جائیں گے۔ اس نے رام پورہاٹ تھانے میں ایف آئی آر بھی درج کرائی۔
مزید پڑھیں:Lalan sheikh Custodial Death للن شیخ کی پراسرار موت کی تحقیقات شروع
ذرائع کے مطابق سی بی آئی کے خلاف بھتہ خوری سمیت متعدد مقدمات درج ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ تعزیرات ہند کی دفعہ 302 (قتل)، 448، 323، 385، 386، 427، 509، 120B، 34 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ تحقیقات کی سربراہی ایس پی رینک کے سی آئی ڈی افسر کریں گے۔ کیا سی بی آئی کی حراست میں قیدی کو لاک اپ میں رکھنے کے دوران قانون کے ذریعہ تجویز کردہ نگرانی کا صحیح طریقہ کار اختیار کیا گیا یا نہیں؟ اس کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ اگر ضرورت پڑی تو ریاستی پولیس کا انٹیلی جنس محکمہ اس تفتیشی افسر سے بھی پوچھ گچھ کرے گا جس نے لالن شیخ کو گرفتار کیا ہے۔ West Bengal CID To Investigate Lalan Sheikh Unnatural Death Case In CBI Custadial