مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنر جی نے دہلی میں جاری تشدد پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ جھے سمجھ میں نہیں آ ر ہا ہے کہ ملک میں آ ج کل کیا چل رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ملک کی بیشتر ریاستوں میں افرا تفری کا ماحول ہے ۔ لوگ حیران وپریشان ہیں۔ لوگوں کی پریشانیوں میں اضا فہ ہوتا جاریا ہے لیکن عام لوگوں کی دشواریوں کو دور کرنے والا کوئی نہیں ہے۔
ترنمول کانگریس کی سربراہ کاکہنا ہے کہ میں دہلی کے حالات پر نظررکھی ہوئی ہوں۔ میں پل پل کی خبریں لے رہی ہوں۔
وزیراعلیٰ نے کہاکہ تمام لوگوں کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ہمارے ملک میں تشدد کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ اس کے باوجود لوگ تشدد پر آمادہ ہیں۔
محترمہ ممتابنرجی کاکہنا ہے کہ شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج کو لے کر یہ سب ہونا ملک کی سالمیت کے لئے خطرہ ہے۔ اس سے عام لوگوں کو بھاری نقصان ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ دہلی حکومت اور مرکزی حکومت کو سب سے پہلے دہلی کے حالات کو قابو میں کرکے امن وامان لانے کی کوشش کر نی ہوگی اس کے بعد مستقل کے بارے میں بات چیت کریں گے۔
وزیراعلیٰ نے مزیدکہاکہ یہ وقت سیاست کرنے کا نہیں ہے ۔ تمام لوگوں کو امن وامان قائم کرنے کے لئے غور وفکر کرنے کا وقت ہے۔ لوگوں کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ کیا صحیح ہے اور کیا غلط ہے
واضح رہے کہ گزشتہ روز دہلی میں جعفرہ آباد میں شہریت ترمیمی ایکٹ مخالف اور اس کے حامیوں کے درمیان جھڑپ ہوئی جس میں متعدد افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں شہریت ترمیمی ایکٹ کی منظوری کے بعد مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتابنرجی نے بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت کے فیصلے کے خلاف مسلسل احتجاج کررہی ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے ریاست کے تمام 294 اسمبلی حلقوں میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاج جاری رکھنے کی ہدایت دی ہے ۔ حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے علاوہ بایاں محاذ کی تمام حلیف جماعت، کانگریس بھی سی اے اے کے خلاف سڑکوں پر اتر چکی ہے۔
دہلی کے شاہین باغ کے طرز پر کولکاتا کے پارک سرکس میدان میں گزشتہ دومہینوں سے شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف خواتین دھرنے میں بیٹھی ہوئیں۔ خواتین کا کسی بھی سیاسی جماعت سے متعلق نہیں ہے۔