مغربی بنگال کے ندیا ضلع کے راناگھاٹ میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف احتجاجی جلسے کو خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے کہاکہ ایک آدمی کسی کو بھی دستاوزیزات نہیں دکھائے گا۔
انہوں نے کہاکہ میں جب تک زندہ ہو ں اس وقت مغربی بنگال میں شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی نافذ کرنے کا کوئی سوال ہی نہیں ہے ۔
وزیراعلیٰ نے کہاکہ ریاست میں جب شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی نافذ کرنے کا کوئی سوال ہی نہیں ہے تو کسی کوکیوں دستازیزات دکھایا جائے گا۔
ترنمول کانگریس کی سربراہ کاکہنا ہے کہ نہ صرف ندیا ضلع کے لوگوں کو بلکہ پوری ریاست کے تمام اضلاع میں رہنے والے تمام مذاہب کے لوگوں کو آدھار کارڈ، ووٹر کارڈ اور پین کارڈ کسی دکھانے کی ضرورت نہیں ہے ۔
انہوں نے کہاکہ بی جے پی کے رہنماؤں کے کہنے پر بھارتی شہری اپنے دستاویزات دکھانے کے لئے دیر رات سے قطار میں کھڑیں ہوں گے۔ کسی کو کچھ بھی دکھانے کی ضرورت نہیں ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہاکہ بھارت میں رہنے والا ہر آدمی بھارتی ہے کسیم اپنی شہریت ثابت کرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔ اگر کوئی سوال کرنے کے لئے آتا ہے سب سے پہلے اس سے اس کی شہریت اور شناخت کے بارے میں سوال کریں ْ
انہوں نے کہاکہ بی جے پی کے رہمما ؤں کے پاس کوئی کام نہیں ہے۔ وہ صرف لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ میں سوال کرنا چا ہتی ہوں کہ آخر اس نئے قانون میں ایسی کیا بات ہے جسے نافذ کرنے کے لئے بی جے پی کےتمام اعلیٰ رہنما سڑکوں پر اتر کر عام لوگوں کو گولی مارنےکی بات کر رہے ہیں۔ کیا یہ سیاست ہے ۔
اگر وہ کوئی شہریت ثابت نہیں کرسکا تو اس بنیاد پر بی جے پی اقتدار سے بے دخل ہو گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں شہریت ترمیمی ایکٹ کی منظوری ملنے کے بعد مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی نے اپنے تمام رہنما ؤں کو سی اے اے ، این آ ر سی اور این پی آر کے خلاف احتجاج جاری رکھنے کی ہدایت دی ہے ۔
ممتابنرجی کی ہدایت کے بعد ریاست کے تمام اضلاع میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف پرُامن احتجاج کا سلسلہ جاری ہے ۔
کولکاتا کے پارک سرکس میدان میں گزشتہ 27دنوں سے شاہین باغ مظاہرے کی حمایت میں بڑی تعداد میں خواتین احتجاج کررہی ہیں۔
اسی طرح خضر پور، ناخدا مسجد اور ہوڑہ میں بھی خواتین احتجاج کررہی ہیں۔