مرکزی حکومت کے ذریعہ ’ان لاک 4.0‘ نافذ کیے جانے کے باوجود مغربی بنگال میں 7، 11 اور 12 ستمبر کو لاک ڈاؤن نافذ کرنے کے اعلان پر سخت تنقید کرتے ہوئے بی جے پی رہنما راہل سنہا نے کہا کہ ممتا حکومت وزارت داخلہ کی ہدایات کی خلاف ورزی کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ممتا حکومت کا فیصلہ غیر قانونی اور وفاقی ڈھانچے کے لیے خطرناک ہے۔ ملک بھر میں آج سے ان لاک 4 نافذ ہوگیا ہے۔ 29 اگست کو ہدایات جاری کرتے ہوئے وزارت داخلہ نے کہا تھا کہ کوئی بھی ریاستی حکومت کنٹینمنٹ زون کے باہر لاک ڈاؤن نافذ نہیں کرسکتی ہے۔ اس کے علاوہ کنٹینمنٹ زون کی فہرست وزارت صحت کے ساتھ شیئر کرنی ہوگی۔ کنٹینمنٹ زون کے باہر لاک ڈاؤن کا اعلان کرنے کے لیے مرکزی حکومت سے اجازت لینا ضروری ہے۔
تین سو کلومیٹر کی مسافت طے کرکے نیٹ امتحان میں شرکت
مرکزی وزارت داخلہ کی ہدایت کے باوجود ریاستی حکومت نے کل واضح طور پر اعلان کیا ہے کہ 7، 11 اور 12 ستمبر کو ریاست بھر میں مکمل لاک ڈاؤن نافذ کیا جائے گا۔ تاہم ریاستی حکومت نے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن کے لیے مرکزی حکومت سے اجازت لی جائے گی۔
بی جے پی رہنما راہل سنہا نے کہا کہ وزارت داخلہ سے اجازت لینے سے قبل لاک ڈاؤن کا اعلان کرنا غلط ہے۔
انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی ہمیشہ مرکز سے روپے مانگتی ہیں مگر مرکزی حکومت کی ہدایات کو نہیں مانتی ہیں۔ راہل سنہا نے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن پر ریاستی حکومت کے اقدامات وفاقی ڈھانچے کے لیے خطرناک ہے۔