مغربی بنگال کے دارلحکومت کولکاتا میں واقع کلکتہ ہائی کورٹ نے اج بھات پاڑہ میونسپل پر قبضے کے لئے ترنمول کانگریس اور بی جے پی کے درمیان لڑائی مزید پیچیدہ ہو گئی ہے۔ بی جے پی سے ترنمول کانگریس نے بھاٹ پاڑہ میونسپل کارپوریشن چھین لیا تھا ترنمول کانگریس بی جے پی کو بورڈ میں اکثریت ثابت کرنے کے لئے چلینج کیا تھا۔
اس میں بی جے پی کو شکست ہوئی تھی جس کے خلاف بی جے پی نے کلکتہ ہائی کورٹ سنگل بینچ میں معاملہ دائر کیا تھا جس کی شنوائی کرتے ہوئے آج کلکتہ ہائی کورٹ نے بورڈ کو تحلیل کر دیا جس کے خلاف ترنمول کانگریس نے ڈویژن بینچ میں اپیل کی ہے۔واضح رہے کہ لوک سبھا انتخابات کے بعد ترنمول کانگریس کے کونسلروں نے بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی۔
لیکن نومبر میں 14 کونسلر دوبارہ ترنمول کانگریس میں شامل ہو گئے تھے ۔بھاٹ پاڑہ میں کل کونسلروں کی تعداد 35 ایک کونسلر ایم ایل اے ہوگئے ہیں جبکہ ایک کی موت ہو چکی ہے اور موجودہ کونسلروں کی تعداد 33 ہے اور اکثریت کے لئے 19 کونسلروں کی ضرورت ہے۔
نومبر میں دوبارہ جب 14 کونسلر ترنمول کانگریس میں واپسی آ گئے اور فی الحال ترنمول کانگریس کے پاس 19 کونسلر ہے اور بی جے پی کے پاس 13کونسلر رہ گئے ۔اس کے بعد آج ترنمول کانگریس نے چئیرمین کے خلاف عدم اعتماد کا دعوی کر دیا ۔
اکثریت ثابت کرنے کو کہا ووٹنگ میں ترنمول کانگریس کو 19 صفر سے جیت ہوئی ہے لیکن ترنمول کانگریس کا بورڈ پر قبضہ شام تک ہی رہا بی جے پی نے ووٹنگ کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کلکتہ ہائی کورٹ میں معاملہ دائر کر دیا کلکتہ ہائی کورٹ نے ووٹنگ کو منسوخ کر دیا ہے ترنمول کانگریس نے اس کے خلاف کلکتہ ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ میں اپیل کی ہے۔