مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں واقع کلکتہ ہائی کورٹ نے ترنمول کانگریس چھوڑکر بی جے پی میں جانے والے ممبر اسمبلی منیر الاسلام کو لائو پور جانے سے روک دیاہے۔
معاملے کی سماعت کرتے ہوئے کلکتہ ہائی کورٹ کے جج جیہ مالےباغچی نے کہا کہ کلکتہ ہائی کورٹ نے منیر الاسلام کو لالپ پور علاقے میں ایک سے زیادہ افراد سے روزگار دلانے کے نام پر لاکھوں روپے لینے کا الزام ہے۔
وہ جانچ پر اثرانداز ہوسکتے ہیں ۔اگر پولس ضروری سمجھے گی تو انہیں کال کرسکتی ہے ۔جج نے منیر الاسلام کو تفتیش میں مکمل تعاون کرنے کی ہدایت دی ہے ۔
کلکتہ ہائی کورٹ نے اس معاملے کی سماعت کو چار ہفتے کےلئے ملتوی کردیا ہے ۔ لیکن پولیس کو اس معاملے پر گہری نظر رکھنے کی ہدایت دی ہے۔
لابھ پور سے بھارتیہ جنتاپارٹی کے رکن اسمبلی منیرالاسلام نے کہاکہ مجھے اس سلسلسے میں کچھ بھی نہیں کہنا ہے ۔ کلکتہ ہائی کورٹ کا فیصلے کا خیرمقدم ہے۔
انہوں نے کہاکہ تفتیش جاری ہے۔ سچائی سامنے آ جائے گی۔ منظرعام پر آنے کے بعد ہی میں کچھ بھی بول سکتا ہوں
خیال رہے کہ منیر الاسلام پر قتل سمیت کئی سنگین مقدمات چل رہے ہیں ۔منیر الاسلام نے عدالت سے کہا ہے کہ ان کے خلاف حکمراں جماعت نے جھوٹے مقدمات بنائے ہیں ۔