مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا سے متصل ضلع جنوبی 24 پرگنہ میں بس مالکان اور ملازمین کے درمیان تنخواہوں میں اضافے کو لے کر تنازع ہوگیا۔
تنازع کے سبب ملازمین نے ہڑتال کر دی جس سے نجی بس خدمات ٹھپ پڑ گئی۔ اس سے مسافروں کو بڑی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا۔
بس کے ملازمین نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے سبب کاروبار پر بہت برا اثر پڑا ہے۔ اس کی وجہ سے ہمیں وقت پر تنخواہ نہیں مل رہی ہے۔
تنخواہ وقت پر نہیں ملنے کے سبب ہمیں انگنت پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ہمیں دکھنے والا کوئی نہیں ہے۔ ہمیں اپنا خرچ خود برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بس چلتی رہے جس سے ہماری روزی روٹی پر کوئی اثر نہ پڑے۔ اس کے لئے بس کرائے میں اضافہ کرنا پڑے گا۔
بس ملازمین کا کہنا ہے کہ 'ہم چاہتے ہیں کہ کم سے کم کرایہ دس روپے سے بارہ روپے ہو۔ اس سے بس مالکان کو فائدہ ہو سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ لاک ڈاؤن کے دوران کم سے کم کرایہ دس روپے تھا لیکن لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد کرائے کو اور کم کر دیا گیا۔
اس سے بس مالکان کی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ حکومت سے اس معاملے میں مداخلت کرنے کی اپیل کی گئی لیکن ان کی طرف سے اب تک کوئی جواب نہیں آیا۔
بس مالکان نے کہا کہ بس خدمات معطل کرنے کے حق میں نہیں ہیں۔ اس سے ہمیں اور نقصان ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے کرایے کا نیا چارٹ نہیں آ جاتا۔ اس وقت تک کوئی سخت فیصلہ نہیں کریں گے۔