بی جے پی کے کارکنان نے آج مغربی بنگال کے دارلحکومت کولکاتا میں کانگریس ہیڈکوارٹر بدھان بھون کے باہر راہل گاندھی کی تصویر اور ہنگامہ آرائی کیے جانے پر بنگال کانگریس نے شدید مذمت کی ہے۔
ریاستی کانگریس کے صدر سومن مترا نے کہا کہ یہ سیاست نہیں بلکہ شرپسندانہ عمل ہے۔جمہوریت کے نام پر لوگوں کو گمراہ کرنے والی سیاسی جماعت بی جے پی کے کارکنان کو یہ سب کرتے ہوئے شرم نہیں آئی۔
انہوں نے کہاکہ جمہوریت میں احتجاج کرنے کا سب کوحق ہے ۔لیکن احتجاج کے نام پر توڑپھوڑ کرنا اور سڑک کی آمد ورفت کرنا کیاجائز ہے۔ان کی اس حرکت سےعام لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا کرناپڑا ہے۔
مغربی بنگال پردیش کانگریس کے صدر سومن مترانے کہاکہ راہل گاندھی کے معافی مانگنے کاسوال ہی نہیں اٹھتاہے۔پرُتشددمظاہرہ کرنے سے سچ جھوٹ میں نہیں بدل جائے گی۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے رافیل کی جانچ سے متعلق تمام عرضیوں کو خارج کرتے ہوئے کہا تھا کہ چوں کہ اس معاملے میں غیر ملکی کمپنی بھی شامل ہے اس لیے اس پر جانچ نہیں ہوسکی ہے۔
تاہم جسٹس کے ایم جوزف نے اس پر الگ موقف پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر جانچ ایجنسی محسوس کرتی ہے تو جانچ کیا جاسکتا ہے۔
تاہم راہل گاندھی نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ رافیل پر فیصلہ جانچ کے نئے دروازے کھل سکتے ہیں انہوں نے اس کی جانچ پارلیمنٹ کی مشترکہ کمیٹی سے کرانے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔
تاہم بی جے پی نے کہا تھا کہ رافیل پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد راہل گاندھی اور کانگریس کو ملک سے معافی مانگنی چاہیے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بی جے پی کے حامیوں نے کولکاتامیونسپل کارپوریشن گھیراو کے دوران کولکاتا میں پرُتشددمظاہرہ کرتے ہوئے سڑکوں کی ناکہ بندی کردی تھی ۔ پولیس کوحالات پر قابو پانے کے لیے لاٹھی چارج اورواٹرکینن کااستعمال کرنا پڑاتھا۔