ریاستی بھارتیہ جنتاپارٹی کے صدر اور رکن پارلیمان دلیپ گھوش کوجان مارنے کی دھمکی ملنے کے بعد ان کی سیکورٹی انتطامات میں اضافہ کردیا گیا ہے۔
مغربی بنگال بی جے پی کے صدر دلیپ گھوش اکثروبیشتر متنازع بیانات کے سبب سرخیوں میں رہتے ہتے ہیں۔ اس مرتبہ دلیپ گھوش کو نامعلوم افراد کی جانب سے جان سے مارنے کی دھمکی ملنے کے بعد سرخیوں میں ہیں۔
موصولہ اطلاع کے مطابق مرکزی خفیہ ایجنسیوں کو اطلاع ملی ہے کہ بی جے پی صدر اور رکن پارلیمان دلیپ گھوش پر جان لیوا حملہ ہو سکتا ہے۔
اطلاع ملنے کے بعد مرکزی خفیہ ایجنیسیوں نے بی جے پی کے رہنما کی سکیورٹی انتظامات میں ضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی رہائش گاہ کو بدل دیا ہے ۔
مرکزی خفیہ ایجنسی کے مطابق غیرملکی خفیہ ادارے سے موصولہ اطلاع کے مطابق دلیپ گھوش پرحملہ کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔اس میں سازش میں کون اورکہاں کے لوگ ملوث ہیں اس کا خلاصہ نہیں کیا گیا ہے ۔
ایجنسیوں نے مغربی بنگال بی جے پی کے صدر کی سکیورٹی انتظامات میں اضافہ کردیا ہے۔ پہلے دلیپ گھوش کی رہائش پر کل 24 جوان تنعیات رہتے تھے ۔ جوانوں کی تعداد میں اضافہ کرتے ہوئے اسے 32 کردیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ بی جےپی کے رکن پارلیمان دلیپ گھوش کواب زیڈ کیٹیگری سکیورٹی دی جائے گی ۔ پہلے انہیں وائی کیٹیگری دی جاتی تھی۔
دلیپ گھوش پہلے بیلیاگھاٹا میں واقع رہائش گاہ پر رہتے تھے ۔ مرکزی خفیہ ایجنسیوں کی ہداہت پر انہیں نیوٹاؤن میں واقع رہاش گاہ منتقل کردیاگیا ہے۔
ریاستی بی جے پی کے صدر دلیپ گھوش نے جان لیواحملے کی اطلاع سے متعلق کچھ بھی کہنے سے انکار کردیاہے۔ لیکن انہوں نے واضح کیا ہے کہ پارٹی کی سرگرمیوں میں پہلے کی طرح ہی سرگرم رہں گے۔