مغربی بنگال میں شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کے خلاف جاری احتجاج کے درمیان ریاستی بھارتیہ جنتاپارٹی کے صدر دلیپ گھوش نے متنازعہ بیان دے کر ماحول گرما دہا ہے۔
بی جے پی کے رکن پارلیمان دلیپ گھوش کاکہنا ہے کہ ریاست کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس مسلمانوں کے دباؤ میں آکر کام کررہی ہے۔ بنگال کے تمام مسلمان درانداز ہیں۔ انہیں ملک بدر ہونے سے کوئی بچا نہیں سکتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ مغربی بنگال کے کسی بھی حصے میں پرُتشدد احتجاج کے پیچھے لنگی پہننے والے مسلمان ہیں۔ لنگی پہننے والے لوگوں نے ریاست کا ماحول خراب کررکھا ہے۔
ریاستی صدر دلیپ گھوش کے مطابق شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی بالکل جائز قانون ہے۔ اس کی مخالفت کرنےو الے ملک کے دشمن ہیں۔ ممتابنرجی مرکزی حکومت کے ساتھ آنے کے بجائے دشمنوں کے ساتھ مل کر ملک کو نقصان پہنچارہی ہیں۔
بی جے پی کے رہنما کاکہنا ہے کہ شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی کے خلاف پرُتشدد مظاہرے میں مغربی بنگال کی پولیس اور سوروزہ روزگار میں حصہ لینے والے لوگ ہی شامل ہو رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ کو عوامی حمایت مل نہیں رہی ہے۔
ریاستی بی جے پی کے صدر کے مطابق 2021 اسمبلی انتخابات میں ممتابنرجی کی قیادت والی ترنمول کانگریس کا صفایا یقینی ہے۔ انہیں ایک بھی سیٹ ملنے والی نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ مغربی بنگال میں بھارتیہ جنتاپارٹی کی حکومت بنے گی اور ممتابنرجی کو مسلمانوں کے ساتھ ملک بدرہوناپڑے گا۔
واضح رہے کہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں شہریت ترمیمی ایکٹ منظور ہونے کےبعد ملک کی دیگر ریاستوں کی طرح مغربی بنگال میں احتجاج کاسلسلہ جاری ہے۔
ریاست کے مختلف اضلاع میں احتجاج کے دوران لوگوں نے ریلوے سمیت دیگر سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے۔
مسلسل احتجاج کے سبب مشرقی ریلوے نے ہوڑہ اور سیالدہ سے روانہ ہونےو الی متعدد ٹرینوں کو معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔