مغربی بنگال میں ایک بار پھر سیاسی پارٹیوں کے حامیوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔
ریاست کے مختلف اضلاع میں شہریت ترمیمی ایکٹ کی مخالفت اور حمایت کرنے والوں کے درمیان جھڑپوںکا سلسلہ جاری ہے۔
مغربی بنگال کےمرشد آباد کے بہرامپور میں نامعلوم افراد نے بھارتیہ جنتاپارٹی کے دفتر میں توڑ پھوڑ کی وجہ سے علاقے میں کشیدگی پھیل گئی
بھارتیہ جنتاپارٹی کے حامیوں نے دفتر میں توڑ پھوڑ کرنے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے ناکہ بندی کردی۔
بی جے پی کے ضلع صدر کا کہنا ہے کہ حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے حامیوں نے پارٹی آفیس میں داخل ہو کر توڑ پھوڑ کی اور آگ لگانے کی کوشش کی ۔
انہوں نے کہاکہ مقامی باشندوں کی مخالفت کے سبب شرپسند وہاں سے فرار ہوگئے۔مقامی تھانے میں اس کی شکایت درج کرائی گئی ہے۔اس کیس میں ملوث افراد کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
پولیس کاکہنا ہے کہ پورے کیس کی تفتیش جاری ہے۔ توڑپھوڑ کرنے والوں کے خلاف شکایت درج کرائی گئی ہے لیکن اب تک اس معاملے میں کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں آ ئی ہے۔
پولیس کاکہنا ہے کہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے علاقے میں سکیورٹی انتظامات سخت کردیے گیے ہیں۔ تفتیش جاری ہے اور بہت جلد گرفتاری عمل میں آ سکتی ہے۔
ترنمول کانگریس کے ضلع صدر کاکہنا ہےکہ بی جے پی کا الزام بے بنیادہے۔ بی جے پی کے دوگروہوں کے درمیان جھڑپ پوئی تھی جس کے سبب پارٹی دفتر میں توڑ پھوڑ کی گئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ اس واقعے میں ترنمول کانگریس کا ایک بھی حامی ملوث نہیں ہے۔ بی جے پی کاالزام بے بنیاد ہے اور اسے ثابت کرنے کے لیے اس کے پاس کچھ بھی نہیں ہے۔ ترنمول کانگریس کے رہنما نے مزید کہاکہ سیاسی انتقام نہیں بلکہ عام لوگ بی جے پی سے ناراض ہیں