مغربی بنگال کے ہگلی ضلع سے بھارتیہ جنتاپارٹی کی رکن پارلیمان لاکیٹ چٹرجی نے پارلیمنٹ سیشن کے دوران کہاکہ این آر سی اور شپریت ترمیمی بل ملک اور عام لوگوں کے مفاد میں ہے۔
انہوں نے کہاکہ شہریت ترمیمی بل سے بھارت میں نیئ دور کا آغاز ہو گا۔ یہ بل کسی ایک طبقہ یاپھر کسی ایک مذہب کے لیے نہیں ہے۔اس بل سے تمام بھارتیوں کو فائدہ ہونے والا ہے۔
بی جےپی کی رکن پارلیمان کاکہنا ہے کہ جو لوگ این آرسی کی مخالفت کرتے ہیں وہ ملکی مفاد کے بارے میں نہیں سوچتے ہیں۔ وہ صرف اور صرف سیاست کرتے ہیں۔
لاکیٹ چٹرجی کے مطابق کون کہتاہے کہ شہریت ترمیمی بل بھارتیوں کے لیے ہے ۔ یہ ان لوگوں کے لیے ہے جوغیرقانونی طریقے بھارت میں گھنس آ ئے ہیں۔
پاکستان،افغانستان اور بنگلہ دیش آئے ہوئے لوگوں کے لیے یہ بل ہے ۔ان لوگوں کی نشاندہی کرکے انہیں واپس ملک بدر کیاجائے گا۔
بی جے پی کی رکن پارلیمان کاکہنا ہے کہ پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش اسلامی ممالک ہیں۔ بھارت میں ہندؤں کی تعداد سب سے زیادہ ہے ۔ اس لیے بھارت کو ہندوراشٹریہ بناناہمارابنیادی مقصد ہے۔
انہوں نے کہاکہ مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتابنرجی شہریت ترمیمی بل یااین آر سی کی مخالفت کیوں کرتی ہیں یہ سمجھ سے باہر ہے۔
بی جے پی کی رکن پارلیمان کے مطابق ممتابنرجی مغربی بنگال مسلمانوں کولے کر سیاست کرتی ہیں۔ انہیں مسلمانوں سے کوئی ہمدردی نہیں ہے۔ وہ صرف سیاست کرتی ہیں۔
لاکیٹ چٹرجی کاکہنا ہے کہ مغربی بنگال میں بنگلہ دیش سے آئے ہوئے لوگوں کوملک بدر کرنا ہے۔ بنگلہ دیش سے آئے ہوئے لوگ ہی ریاست میں تشدد برپاکرتے ہیں۔ اگر ان لوگوں کو ملک بدر کردیائے تومغربی بنگال میں امن بحال ہوجائے گا۔
انہوں نے مزیدکہاکہ ممتابنرجی این آر سی کی مخالفت کرتی ہیں کیونکہ انہیں پتہ ہے کہ غیرقانونی طور پررہنے والے لوگ ملک بدر ہوجائیں گے توان کی حکومت گرجائے گی۔