مغربی بنگال کے بی جے پی انچارج کیلاش وجے ورگھیہ کا کہنا ہے 'دنیا کا سب سے بڑا جمہوری ملک بھارت ہے۔ سب سے بڑے جمہوری ملک میں تشدد اور نفرت کی سیاست کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔'
بی جے پی کے رہنما کا کہنا ہے کہ 'اس کے باوجود اگر کوئی سیاسی جماعت تشدد اور نفرت کی سیاست کرتی ہے تو اسے عوام سبق سکھائے گی۔'
کیلاش وجے ورگھیہ نے کہا کہ 'ممتا بنرجی کی قیادت والی ریاستی حکومت تشدد کی سیاست کے بدولت لمبے عرصے تک اقتدار پر قابض رہ نہیں سکتی ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'آج سے دس برس قبل تبدیلی کی لہر میں 35 برس پرانی بائیں محاذ کی حکومت کا خاتمہ ہوا. اس کے بعد مغربی بنگال کی عوام نے ممتا بنرجی کو اقتدار سونپے۔ لیکن ممتا بنرجی عام لوگوں کی امیدوں پر کھرے اترنے میں ناکام رہی۔'
بی جے پی کے رہنما کا کہنا ہے کہ '2021 میں مغربی بنگال میں ایک بار پھر تبدیلی کی لہر چلے گی جس میں ترنمول کانگریس کی قیادت والی حکومت اکھڑ جائے گی۔'
انہوں نے کہا کہ 'وزیراعظم نریندر مودی کے ترقیاتی منصوبوں سے پورے ملک کے عوام فائدہ اٹھا رہی ہے لیکن ممتا بنرجی کی حکومت نے بنگال کی عوام کو ترقیاتی منصوبوں سے محروم رکھا۔'
مغربی بنگال بی جے پی کے انچارج کیلاش وجے ورگھیہ کا کہنا ہے کہ اسمبلی انتخابات سے قبل ریاست میں سیاسی جماعتوں کے حامیوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔ سیاسی تشدد کی وارداتوں پر قابو پانے کے لئے ہم بنگال میں صدر راج نافذ کروانا چاہتے ہیں۔'
بی جے پی کے رہنما کا کہنا ہے کہ بنگال کی موجودہ صورتحال سے متعلق رپورٹ وزارت داخلہ کو سونپ دی گئی ہے۔ وزارت داخلہ کو بنگال میں صدر راج نافذ کرنے کا فیصلہ کرنا ہے۔'