مغربی بنگال میں بی جے پی حکومت بنانے کے لئے پر عزم ہے ۔چند روز قبل امیت شاہ نے ایک انٹرویو کے دوران کیا بھی تھا کہ 2021 میں بنگال بی جے پی کی حکومت بن رہی ہے۔اس کی تیاری بی جے پی نے شروع کر دی ہے۔
2021 اسمبلی الیکشن سے قبل بنگال کے عوام کا دل جیتنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ذرائع کے مطابق مودی کابینہ بنگال سے مزید دو نئے چہرے شامل ہو سکتے ہیں۔بی جے پی ذرائع کے مطابق اس فہرست میں سب سے پہلا نام مکل رائے کا ہے۔
2019 لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو بنگال سے 18 سیٹیں ملی تھی اس کے باوجود بھی بنگال سے صرف دو ایم پی کو مرکزی کابینہ میں جونئیر منسٹر کے طور پر شامل کیا گیا تھا۔جن میں آسنسول کے ایم پی بابل سپرییو اور رائے گنج کی ایم پی دیبا شری چودھری شامل ہیں۔
بی جے پی کا کہنا تھا کہ بنگال سے جیتنے والے ایم میں تجربہ کی کمی ہے اسی لئے ان کو بعد میں کابینہ میں شامل کیا جائے گا ۔سیاسی ماہرین نے اسی وقت اس کا اظہار کیا تھا کہ بی جے پی 2021 اسمبلی الیکش کے دوران بنگال سے مزید چہرے کابینہ میں شامل کر کے اس کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کریگی۔
مودی اور شاہ اس کو ٹرمپ کارڈ کے طور پر استعمال کریں گے ۔پارٹی میں کابینہ میں شامل ہونے والے جو نام سب سے پہلے ہے وہ مکل رائے کا ہے دوسرا کون ہوگا اس کے لئے کئی نام ہیں جن میں شنتانو ٹھاکر،جان بارلا اور شکانتو مجمدار کے نام شامل ہے۔
ذرائع کے مطابق جن لوگوں بی جے پی کے ریاستی کمیٹی میں کوئی جگہ نہیں ملی یے ان ہی لوگوں کو یہ موقع ملے گا۔دلیپ گھوش ایک بار پھر پارٹی کے ریاستی صدر منتخب کر لئے گئے ہیں جبکہ لاکٹ چٹرجی کو پارٹی جنرل سیکریٹری بنایا گیا ہے۔