ریاست مغربی بنگال میں کورونا وبأ کی دہشت کے درمیان ہی ایک بار پھر شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کا معاملہ طول پکڑنے لگا ہے۔
بھارت-بنگلہ دیش کے قریب واقع بنگاؤں پارلیمانی حلقے سے بی جے پی کے رکن پارلیمان شانیتن ٹھاکر نے شہریت ترمیمی قانون کا معاملہ ایک بار پھر گرما دیا ہے۔
رکن پارلیمان شانیتن ٹھاکر نے میڈیا سے بات کرتے ہو ئے کہا کہ مرکزی حکومت کو مغربی بنگال میں شہریت ترمیمی ایکٹ نافذ کرنے میں دیر نہیں کرنی چاہیے کیونکہ مغربی بنگال میں شہریت ترمیمی ایکٹ نافذ کرنے کا یہ صحیح وقت ہے اس قانون کی مدد سے غیر قانونی طریقے سے ریاست میں رہنے والوں کو ملک بدر کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ جب آسام میں شہریت ترمیمی ایکٹ کا زیر التوا کام دوبارہ شروع ہوسکتا ہے تو مغربی بنگال میں کیوں نہیں۔
بی جے پی کے رکن پارلیمان نے کہا کہ 'متوا سماج کے حمایت کی بدولت میں رکن پارلیمان منتخب ہوا ہوں ان کی مدد کرنا ہمارا فرض ہے۔ دوسری طرف بی جے پی کے رہنما تھتاگتا رائے نے بھی متوا سماج کے رہنما سے ملاقات کرکے شہریت ترمیمی ایکٹ پر تبادلہ خیال کیا۔
واضح رہے کہ مغربی بنگال میں آٹھ ماہ بعد شہریت ترمیمی قانون کا معاملہ ایک بار پھر سے گرما گیا ہے اس سے قبل گزشتہ برس کولکاتا کے سرکس میدان میں خواتین کی جانب سے غیر معینہ مدت کے لیے سی اے اے کے خلاف احتجاجی جلسے کا اہتمام کیا گیا تھا۔