مغربی بنگال میں ضمنی انتخابات کے دوران چند پر تشدد واقعات رونما ہویے ہیں ۔ کل 80 شکایات درج کرائی گئیں ہیں ۔ ریاستی الیکشن کمیشن نے انتخابات کو پر امن قرار دیا ہے۔
کالیا گنج میں بی جے پی کے امیدوار کمل سرکار نے اپنی اہلیہ کو ووٹ دینےمیں مدد کی تھا۔ کمیشن کے نظر میں یہ بات آنے پر اس بوتھ کے پریزاٹینڈنگ افسر شسی رنجن شکاری کو ہٹا دیا گیا ۔ وہیں کھڑگپور کے ایک بوتھ میں ووٹنگ مشین کے سامنے آئینہ لگانے کا معاملہ پیش آیا تھا جس کو لے کر تنازعہ کے سبب کچھ دیر ووٹنگ عمل متاثر ہوا جس پر کمیشن نے کارروائی کرتے ہوئے اس کی رپورٹ طلب کی ہے۔
ساتھ ہی کمیشن نے بتایا کہ اس سلسلے میں جو رپورٹ آئی ہے۔ اس کے مطابق وہاں کوئی آئینہ نہیں لگایا گیا تھا بلکہ وہاں پہلے سے شیشے کا دروازہ موجود تھا بعد میں اس دروازے کو کپڑے سےڈھک دیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ کریم پور کے بی جے پی امیدوار جئے پرکاش مجمدار کو گھیر کر احتجاج کیا گیا ۔
انہیں سیاہ پرچم دکھایا گیا بعد میں جئے پرکاش مجمدار کو مرکزی فورسز نے بوتھ سے باہر نکال دیا۔ اس کے بعد مزید الزامات لگائے گئے پیپل کھالی میں جیت پرکاش مجمدار پر کچھ شر پسندوں نے حملہ کردیا ۔ ان کو زدو کوب کیا گیا اس واقع کے بعد بی جے پی کے رہنما مکل رائے کمییش میں شکایت کرنے پہنچ گئے ۔
وزیر اعلی ممتا بنرجی کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ سی پی آئی ایم اور ترنمول کانگریس کے درمیان بھی تصادم کے واقعات رونما ہوئے جس میں دونوں طرف کے متعدد لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ اس سلسلے میں صادق خان نام کے ایک شخص کو گرفتا کیا گیا ہے جئے پرکاش مجمدار کو زدوکوب کرنے کے سلسلے میں ایک شخص کو حراست میں لیا گیا ہے۔
کالیا گنج کے ایک بوتھ میں پولنگ افسر کے خلاف ووٹروں کو متاثر کرنے کا الزام لگایا گیا ہے ۔ ترنمول کانگرس کی طرف سے شکایت درج کرائی گئی کہ وہ پولنگ افسر بی جے پی کے لئے کام کر رہا تھا۔ اس معاملے میں ریاستی الیکشن کمیشن نے رپورٹ طلب کی تھی ۔
کسی سیاسی جماعت کی طرف سے دوبارہ پولنگ کا مطالبہ نہیں کیا گیا ہے اور بوتھ کے اندر بھی کوئی بڑا واقعہ پیش نہی آیا ہے اسی لئے انتخابات کو پر امن قرار دیا گیا ہے آئیندہ 28 نومبر کو ووٹوں کی گنتی ہوگی۔