مغربی بنگال کے دارلحکومت کولکاتا کے موچی پاڑہ تھانہ کے ایک پولس اہلکار کے ایک سونار کت اغوا کے معاملے میں ملوث ہونے کے بعد کولکاتا کے پولس کمشنر انوج شرما نے پولس اہلکاروں کو سخت انتباہ کیا تھا .اس کے باوجود ایک بار پھر کولکاتا پولس کا اہلکار ایک سنگین جرم ملوث پایا گیا ہے ۔
اس مطابق دو بنگلہ دیشی شہری سے نقد روپئے نوں زنی کرنے کا پولس اہلکار پر الزام لگا ہے جب معاملہ سامنے آیا تو کولکاتا پولس نے اس کی جانچ کی۔ پولس اہلکار کو قصور وار پایا تال تلہ تھانہ کے ڈرائیور نے یہ جرم انجام دیا ہے۔اس کو گرفتار کر لیا گیا ہے یہ واقعہ گزشتہ 21نومبر کو پیش آیا تھا ۔
بنگلہ دیش سے علاج کے لئے مشرف حسین کولکاتا آئے ہوئے تھے کینسر کے مریض مشرف اپنے ایک رشتے دار غلام ثقلین کے ساتھ ممبئی آیا ہوا تھا۔ 20نومبر کو ممبئی سے کولکاتا واپس لوٹنے کےبعد مرزا غالب اسٹریٹ کے ایک ہوٹل میں ٹھہرے ہوئے تھے ۔
دوسرے دن بنگلہ دیش واپسی کے لئے سیاسی سے گیدے لوکل پر سوار ہونے کے لئے روانہ ہوئے مولا علی موڑ پر ایک خاکی وردی والے نے ان کی گاڑی رول دی اور ان سے جرح کرنے لگا ۔ بنگلہ دیشی ہونے کی بات جاننے کے بعد مشرف کے پاس موجود27ہزار روپئے چھین لئے اور پاسپوڑت بھی چھیننے کی کوشش کی بعد میں سات ہزار روپئے اور پاسپورٹ واپس کر دیا ۔
کسی طرح وہ لوگ اپنے ملک واپس پہنچے جاری ماہ مشرف نے ایک ای میل کے ذریعے کولکاتا پولس کمشنر کو شکایت کی شکایت موصول ہونے کے بعد کولکاتا پولس حرکت میں آئی ۔ پولس کمشنر انہوں شرما نے فورا قصوروار کو شناخت کرنے کی ہدایت دی ۔
اس معاملے کی جانچ کولکاتا پولس کے اینٹی راؤڈی سیکش نے شروع کر دی اور مولا علی کے سی سی ٹی وی کی جانچ کی گئی اور الزام صحیح ثابت ہوا اور تالتلہ تھانہ کے ڈرائیور بشواناتھ بسواس کو گرفتا کیا گیا۔