ETV Bharat / state

بابل سپرییو نے فیس بک پر مسلم نوجوان کو ملک بدر کرنے کی دھمکی دی

بی جے پی کے آسنسول کے ایم پی اور وزیر مملکت بابل سپرییو نے ایک بار اپنے عدم برداشت کا مظاہرہ کرتے ہوئے فیس بک پر ایک مسلم نوجوان کو ملک بدر کرنے کی دھمکی دی ہے. جس ہر سی پی آئی ایم کے ستروپ گھوش نے ان کو جواب دیا ہے کہ کسی کے باپ کی ہمت نہیں کہ اس کو اس ملک سے نکالے۔

بابل سپرییو نے فیس بک پر مسلم نوجوان کو ملک بدر کرنے کی دھمکی دی
بابل سپرییو نے فیس بک پر مسلم نوجوان کو ملک بدر کرنے کی دھمکی دی
author img

By

Published : Dec 27, 2019, 9:09 PM IST

شہریت ترمیمی قانون کے خلاف پورے ملک میں احتجاج و مظاہرے جاری ہیں لوگوں کو غصہ دیکھتے ہوئے حالات کو قابو کرنے کے لئے کے مودی اور شاہ نے این آر سی کے سلسلے میں اپنا موقف بدلتے رہے ہیں۔ پورے ملک میں این آر سی کرانے کی بات نہیں کہی گئی وہیں ۔

دوسری جانب ان کے ایک وزیر بابل سپرییو ایک بار پھر تنازعہ سے جڑ گئے ہیں ۔ جادب پور یونیورسٹی میں کنوکیشن کے دوران کئی طلباء نے احتجاج کرتے ہوئے ڈگری لینے سے انکار کر دیا تھا۔ وہیں ایک طالبہ دیبو سمیتا چودھری نے گولڈ میڈل لینے کے بعد استیج پر شہریت ترمیمی قانون کی کاپی پھاڑ کر احتجاج درج کرایا تھا۔

اس کے والدین اپنی بیٹی کے اس جرات مندانہ اقدام کی حمایت کی تھی۔ اس واقعہ کے تناظر میں بابل سپریو نے والدین کے رول پر ایک فیس بک پوسٹ کا اشتراک کیا تھا ۔ اس پوسٹ پر ایک مسلم نوجوان کی نکتہ چینی بابل سپرییو برداشت نہ کر پائے ۔

عدم برداشت کا مظاہرہ کرتے ہوئے مسلم نوجوان کو ملک بدر کرنے کی دھمکی دے ڈالی ۔ مستفیع الرحمن نام کے ایک نوجوان نے بابل سپرییو کے پوسٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ "بابل دا آپ کی تعلیمی لیاقت ہے۔ آپ کے استاد دلیپ گھوش کی تعلیمی لیاقت کیا ہے جو گائے کے دودھ میں سونا تلاش کرتے ہیں۔

" مسلم نوجوان کے اس تبصرے پر بابل سپرییو آپے سے باہر ہوگئے۔ انہوں نے جواب میں لکھا کہ "پہلے تمہیں تمہارے ملک بھیج دوں ۔ اس کے بعد پوسٹ کارڈ کے ذریعے تمہیں جواب بھیج دوں گا۔ بابل سپرییو کے اس رویے پر سوشل میڈیا پر لوگوں کی جانب سے مذمت ہو رہی ہے۔

بابل سپریو کو سی پی آئی ایم کے نوجوان رہنما ستروپ گھوش نے لکھا ہے کہ یہ ملک ہی مستفیع الرحمن کا ملک ہے۔ کسی کے باپ میں ہمت ہے تو اسے اس ملک سے نکال دکھائے۔
بابل سپرییو کے اس عمل کی مذمت کی جا رہی ہے۔

کیونکہ وہ وہ کوئی عام آدمی نہیں ہیں وہ مرکزی وزیر ہیں اس سے قبل بھی ان پر جادب پور یونیورسٹی میں ہنگامہ کرنے کا الزام لگایا چکا ہے ۔اب ایک نوجوان جو مسلمان ہے صرف اسی بنا پر ملک بدر کرنے کی بات کی ہے بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد کیا بابل سپرییو نذرل اور رابندرناتھ کی ثقافت کو بھول چکے ہیں۔


شہریت ترمیمی قانون کے خلاف پورے ملک میں احتجاج و مظاہرے جاری ہیں لوگوں کو غصہ دیکھتے ہوئے حالات کو قابو کرنے کے لئے کے مودی اور شاہ نے این آر سی کے سلسلے میں اپنا موقف بدلتے رہے ہیں۔ پورے ملک میں این آر سی کرانے کی بات نہیں کہی گئی وہیں ۔

دوسری جانب ان کے ایک وزیر بابل سپرییو ایک بار پھر تنازعہ سے جڑ گئے ہیں ۔ جادب پور یونیورسٹی میں کنوکیشن کے دوران کئی طلباء نے احتجاج کرتے ہوئے ڈگری لینے سے انکار کر دیا تھا۔ وہیں ایک طالبہ دیبو سمیتا چودھری نے گولڈ میڈل لینے کے بعد استیج پر شہریت ترمیمی قانون کی کاپی پھاڑ کر احتجاج درج کرایا تھا۔

اس کے والدین اپنی بیٹی کے اس جرات مندانہ اقدام کی حمایت کی تھی۔ اس واقعہ کے تناظر میں بابل سپریو نے والدین کے رول پر ایک فیس بک پوسٹ کا اشتراک کیا تھا ۔ اس پوسٹ پر ایک مسلم نوجوان کی نکتہ چینی بابل سپرییو برداشت نہ کر پائے ۔

عدم برداشت کا مظاہرہ کرتے ہوئے مسلم نوجوان کو ملک بدر کرنے کی دھمکی دے ڈالی ۔ مستفیع الرحمن نام کے ایک نوجوان نے بابل سپرییو کے پوسٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ "بابل دا آپ کی تعلیمی لیاقت ہے۔ آپ کے استاد دلیپ گھوش کی تعلیمی لیاقت کیا ہے جو گائے کے دودھ میں سونا تلاش کرتے ہیں۔

" مسلم نوجوان کے اس تبصرے پر بابل سپرییو آپے سے باہر ہوگئے۔ انہوں نے جواب میں لکھا کہ "پہلے تمہیں تمہارے ملک بھیج دوں ۔ اس کے بعد پوسٹ کارڈ کے ذریعے تمہیں جواب بھیج دوں گا۔ بابل سپرییو کے اس رویے پر سوشل میڈیا پر لوگوں کی جانب سے مذمت ہو رہی ہے۔

بابل سپریو کو سی پی آئی ایم کے نوجوان رہنما ستروپ گھوش نے لکھا ہے کہ یہ ملک ہی مستفیع الرحمن کا ملک ہے۔ کسی کے باپ میں ہمت ہے تو اسے اس ملک سے نکال دکھائے۔
بابل سپرییو کے اس عمل کی مذمت کی جا رہی ہے۔

کیونکہ وہ وہ کوئی عام آدمی نہیں ہیں وہ مرکزی وزیر ہیں اس سے قبل بھی ان پر جادب پور یونیورسٹی میں ہنگامہ کرنے کا الزام لگایا چکا ہے ۔اب ایک نوجوان جو مسلمان ہے صرف اسی بنا پر ملک بدر کرنے کی بات کی ہے بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد کیا بابل سپرییو نذرل اور رابندرناتھ کی ثقافت کو بھول چکے ہیں۔


Intro:بی جے پی کے آسنسول کے ایم پی اور وزیر مملکت بابل سپرییو نے ایک بار اپنے عدم برداشت کا مظاہرہ کرتے ہوئے فیس بک پر ایک مسلم نوجوان کو ملک بدر کرنے کی دھمکی دی ہے جس ہر سی پی آئی ایم کے ستروپ گھوش نے ان کو جواب دیا ہے کہ کسی کے باپ کی ہمت نہیں کہ اس کو اس ملک سے نکالے۔


Body:شہریت ترمیمی قانون کے خلاف پورے ملک میں احتجاج و مظاہرے جاری ہیں لوگوں کو غصہ دیکھتے ہوئے حالات کو قابو کرنے کے لئے کے مودی اور شاہ نے این آر سی کے سلسلے میں اپنا موقف بدلتے ہوئے کہ رہے ہیں کہ پورے ملک میں این آر سی کرانے کی بات نہیں کہی گئی وہیں دوسری جانب ان کے ایک وزیر بابل سپرییو ایک بار پھر تنازعہ سے جڑ گئے ہیں جادب پور یونیورسٹی میں کنوکیشن کے دوران کئی طلباء نے احتجاج کرتے ہوئے ڈگری لینے سے انکار کر دیا تھا تو وہیں ایک طالبہ دیبو سمیتا چودھری نے گولڈ میڈل لینے کے بعد استیج پر شہریت ترمیمی قانون کی کاپی پھاڑ کر احتجاج درج کرایا تھا اور اس کے والدین اپنی بیٹی کے اس جرات مندانہ اقدام کی حمایت کی تھی اس واقعہ کے تناظر میں بابل سپریو نے والدین کے رول پر ایک فیس بک پوسٹ کا اشتراک کیا تھا اس پوسٹ پر ایک مسلم نوجوان کی نکتہ چینی بابل سپرییو برداشت نہ کر پائے اور عدم برداشت کا مظاہرہ کرتے ہوئے مسلم نوجوان کو ملک بدر کرنے کی دھمکی دے ڈالی ۔مستفیع الرحمن نام کے ایک نوجوان نے بابل سپرییو کے پوسٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ "بابل دا آپ کی تعلیمی لیاقت ہے اور آپ کے استاد دلیپ گھوش کی تعلیمی لیاقت کیا ہے جو گائے کے دودھ میں سونا تلاش کرتے ہیں" مسلم نوجوان کے اس تبصرے پر بابل سپرییو آپے سے باہر ہوگئے اور انہوں نے جواب میں لکھا کہ "پہلے تمہیں تمہارے ملک بھیج دوں اس کے بعد پوسٹ کارڈ کے ذریعے تمہیں جواب بھیج دوں گا " بابل سپرییو کے اس رویے پر سوشل میڈیا پر لوگوں کی جانب سے مذمت ہو رہی ہے بابل سپریو کو سی پی آئی ایم کے نوجوان رہنما ستروپ گھوش نے لکھا ہے کہ یہ ملک ہی مستفیع الرحمن کا ملک ہے کسی کے باپ میں ہمت ہے تو اسے اس ملک سے نکال دکھائے۔
بابل سپرییو کے اس عمل کی مذمت کی جا رہی ہے کیونکہ وہ وہ کوئی عام آدمی نہیں ہیں وہ مرکزی وزیر ہیں اس سے قبل بھی ان پر جادب پور یونیورسٹی میں ہنگامہ کرنے کا الزام لگایا چکا ہے اور اب ایک نوجوان جو مسلمان ہے صرف اسی بنا پر ملک بدر کرنے کی بات کی ہے بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد کیا بابل سپرییو نذرل اور رابندرناتھ کی ثقافت کو بھول چکے ہیں۔


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.