کورونا وائرس کی مہاماری کے دوران کولکاتا کے کچھ پرائیوٹ اسکولوں نے اگلے تعلیمی سیشن میں اسکولوں کی فیس میں اضافہ کرنے کا گارجین حضرات کو نوٹس دیا۔محکمہ تعلیم کو اس کی اطلاع ملنے کے بعد ریاستی وزیر تعلیم پارتھو چٹرجی نے سخت ناراضگی ظاہر کی تھی۔
ایشیا ء کے بڑے تعلیمی اداروں میں سے ایک ساؤتھ پوائنٹ اسکول نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ 21-2020 کے لئے جاری فیس اسٹریکچر جو فی الوقت موخر کیا جارہا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اسکول مکمل طور پر پرائیوٹ اور غیر امداد یافتہ اسکول ہے اور مکمل طور پر فیس پر منحصر ہے۔فیس ملنے کے بعد ہی اساتذہ اور اسکول کے دیگر عملے کو تنخواہ دی جاتی ہے۔تاہم اسکول انتظامیہ نے 2020-21کیلئے نیا فیس اسٹریکچر جاری کیا تھا اور گارجین حضرات مطلع کیا تھا مگراس وقت اس کو روک دیا گیا ہے۔
اسکول انتظامیہ نے اپنے نوٹس میں کہا ہے کہ اپریل مہینے کی فیس گارجین حضرات کے بینک اکاؤنٹ وصول کرلیا جائے گا اور جن لوگوں کے اکاؤنٹ میں روپے نہیں ہیں وہ مئی 15تک فیس جمع کرسکتے ہیں ا ور ان سے تاخیر کیلئے جرمانہ نہیں لیا جائے گا۔دلی پبلک اسکول شمالی کلکتہ نے بھی اپنے ویب سائٹ پر فیس نئے فیس اسٹریکچر کو واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے
دلی پبلک اسکول شمالی کولکاتا نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ”جیساکہ آپ جانتے ہیں کہ گزشتہ سیشن میں ہم نے فیس میں اضافہ نہیں کیا تھا۔
اسی بنیاد پر اس سال فیس میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا مگر ملک کے موجودہ حالات کو پیش نظر رکھتے ہوئے ہم نے فیس میں اضافے کے فیصلے کو واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے
۔کورونا وائرس کے مہاماری سے لوگوں کی معیشت کو نقصان پہنچا ہے۔بنگال حکومت کی درخواست پر ہم نے ٹیوشن فیس میں اضافہ نہیں کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
کولکاتا میں آئی سی ایس ایس کے سرفہرست اسکولوں میں سے ڈان باسکو پارک سرکس نے بھی اپنے ویب سائٹ پر اطلاع دی ہے کہ تاخیر سے فیس دینے والوں سے جرمانہ نہیں لیا جائے گا۔
ملک کے موجودہ حالات کے پیش نظر جنوبی کلکتہ کے کئی اسکولوں نے فیس میں اضافے کے فیصلے کو واپس لینے کا اعلان کیا ہے۔ویویکانند مشن اسکول نے بھی گارجین حضرات کو راحت دینے کا اعلان کیا ہے۰