مغربی بنگال پردیش کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری نے کہاکہ صحافیوں کو قید میں رکھا نہیں جا سکتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ صحافت جمہوریت کا چوتھا ستون ہے۔ اس پر نہ پابندی عائد کی جا سکتی ہے اور نہ اسے قید میں رکھا جا سکتا ہے۔
لیکن مغربی ملک کی کسی بھی ریاست میں ایسا کچھ بھی نہیں ہے۔ مرکز میں بی جے پی کی قیادت والی حکومت اور ریاست میں ممتا بنرجی کی قیادت والی ریاستی حکومت کے دور اقتدار میں صحافی محفوظ نہیں ہیں۔
دونوں ہی صحافت کو اپنی اپنی مرضی سے صحافیوں کو کام کراوتی ہیں۔ اب سوال ہے کہ آزاد صحافت نام کی کوئی چیز ہے یا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ترنمول کانگریس کے رکن اسمبلی نے خبرکے مطابق اور پسندیدہ نہیں بننے پر ایک صحافی تپھڑ مار دیا۔ یہ کوئی مذاق ہے کیا۔
ترنمول کانگریس کے رکن اسمبلی کو فوراً صحافی سے معافی مانگنے کی ضرورت ہے۔ اگر وہ ایسا نہیں کرتے ہیں تو ان کے خلاف احتجاج و مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے۔
پردیش کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری کے مطابق ایک صحافی حالات کے مطابق کبھی حمایت میں لکھتا ہے تو کبھی خلاف لکھتا ہے۔ اس کا مطلب یہ نہیں ہوا کہ اس کی پٹائی کر دی جائے۔
دوسری طرف شمالی بنگال کے صحافیوں نے ترنمول کانگریس کے رکن اسمبلی کے خلاف احتجاج کیا اور ان کے خلاف جلد سے جلد کارروائی کا بھی مطالبہ کیا۔
مزید پڑھیں:
ممتا بنرجی نے اعلیٰ رہنماؤں کو منانے کی ذمہ داری سونپی
ضلع پولیس سپرنٹنڈنٹ پردیپ کمار یادو نے کہا کہ ترنمول کانگریس کے رکن اسمبلی کے شکایت درج کر لی گئی ہیں۔ واضح رہے کہ مینا گوڑی سے ترنمول کانگریس کے رکن اسمبلی آننتو دیب ادھیکاری نے ایک صحافی کو تپھڑ مار دیا۔