کولکاتا: مغربی بنگال میں اہانت رسول کی شان میں گستاخی کرنے والے نپور شرما اور نوین جندل کے خلاف مسلمانوں کے احتجاجی مظاہرے کے دوران پرتشدد کے واقعات کے چار دنوں کے بعد حالات تیزی سے معمول کی طرف واپس لوٹ رہے ہیں۔ اس دوران بھوانی بھون میں مغربی بنگال کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس منوج مالویا Manoj Malaviya DGP West Bengal نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ریاست کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ ڈی جی پی منوج مولویا نے بتایا کہ ہوڑہ ضلع میں حالات مکمل طور پر معمول پر آچکے ہیں۔ دوسرے اضلاع کے حالات پر ہماری توجہ مرکوز ہے۔ ان علاقوں میں بھی جلد ہی حالات کو معمول پر لانے کی کوشش کی جا رہی ہے Arrests after violence in West Bengal۔
انہوں نے کہا کہ ریاست کے مختلف اضلاع میں پولیس کی کارروائی کے دوران گزشتہ چار دنوں کے اندر 42 ایف آئی آر درج ہوئیں ہیں اور 200 لوگوں کی گرفتاری عمل میں آئی ہے، مزید گرفتاریاں ہوسکتی ہیں۔ ہوڑہ ضلع کے ڈومجور، جگت بلبھ پور، پانچلا اور دھولا گڑھ سے 150 سے لوگوں کی گرفتاری عمل میں آئی ہے جبکہ ریاست کے مختلف اضلاع سے 50 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:
- Derogatory Remarks on Prophet: مغربی بنگال کے ندیا میں احتجاجیوں نے لوکل ٹرین کو روکا
- Prophet Mohammad Row: کنٹائی پولیس اسٹیشن میں نپور شرما کے خلاف شکایت درج
ڈی جی پی مغربی بنگال DGP West Bengal کے مطابق ریاست میں اب تک 42 ایف آئی آر درج کی گئیں ہیں۔ گرفتار لوگوں کے خلاف سنگین مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ جن میں پولیس کی کارروائی میں رخنہ ڈالنا، پبلک سیفٹی کو نقصان پہنچانا، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانا اور لوگوں کو اکسانا شامل ہے۔ پورے معاملے کی تفتیش جاری ہے، کسی کو بھی قانون کے ساتھ کھلواڑ کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ندیا اور مرشدآباد ضلع کے مختلف علاقوں میں دفعہ 144 نافذ ہے۔ ان اضلاع میں انٹرنیٹ خدمات معطل ہے جبکہ ہوڑہ ضلع میں انٹرنیٹ خدمات دوبارہ بحال کر دی گئی ہے۔