انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے قومی صدر کے قافلے کے جنوبی 24 پرگنہ کے ڈائّمنڈ ہاربر میں داخل ہونے سے پہلے ہی سوشل میڈیا پر حملے سے متعلق ویڈیو وائرل ہو گئی تھی تاہم اس کی تفتیش ہونی چاہئے تاکہ اس کے پیچھے چھپی ہوئی سچائی کو منظر عام پر لایا جا سکے۔ مغربی بنگال کے گورنر جگدیپ دھنکر کا کہنا ہے کہ بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا کے قافلے پر ہوئے حملے کی سخت مذمت کرتا ہوں۔
واقعی اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے اتنی کم ہے۔ اس سے یہ ثابت ہو گیا کہ ریاست کی لا اینڈ آرڈر سے متعلق میں جو کچھ بھی کہ رہا تھا وہ بالکل سچ ہے۔ ریاست کا لا اینڈ آرڈر نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔ اعلی حکام اور افسران کی عدم توجہی کے سبب جمہوریت کو نقصان ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے قومی صدر کے قافلے پر ہوئے پتھراؤ اور اس سے ایک دن پہلے کوچ بہار ضلع کے اترکونیا میں گھیراؤ مہم کے دوران پولیس فائرنگ میں بی جے پی یوتھ مورچہ کے حامی کی موت سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ریاست کو آئینی طریقے سے نہیں بلکہ تانا شاہی انداز میں چلایا جا رہا ہے۔
ریاست کو آئینی طریقے سے چلایا جاتا تو مغربی بنگال یہ سب ہوتا ہی نہیں لیکن یہاں بھارتی آئین کی قسم کھا کر عہدے پر فائز ہونے والے آفیسران کو آئین کا خیال نہیں ہے اسی بات پر مجھے سب سے زیادہ افسوس ہے۔
گورنرجگدیپ دھنکر نے کہا کہ گزشتہ روز ہی میں نے ریاستی چیف سکریٹری اور ڈی جی پی کو ٹویٹ کرکے راج بھون طلب کیا تھا اور موجودہ حالات سے آگاہ کیا تھا لیکن کسی کو اس کی کوئی فکر نہیں تھی۔ ترنمول کانگریس کے سنئیر رہنما اور وزیر سبرتو مکھرجی نے کہا کہ بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا کے قافلے پر ہوئے حملے کی تفتیش ہونی چاہئے۔