فائنل سیمسٹر کے امتحانات کے انعقاد پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد ریاستی وزیر تعلیم پارتھو چٹرجی نے کہا کہ ریاستی حکومت نے کبھی بھی یہ نہیں کہا ہے کہ وہ فائنل سیمسٹر کے امتحانات کے انعقاد کے حق میں نہیں ہے۔
خیال رہے کہ ستمبر میں فائنل سیمسٹر کے امتحانات کے انعقاد کو لے کر بنگال حکومت، یو جی سی اور مرکز کے درمیان جاری تنازعات کے درمیان وزیر تعلیم پارتھو چٹرجی نے کہا کہ ریاستی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلروں کے ساتھ ہم میٹنگ کریں گے اور اس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کا جائزہ لیں گے۔ جس میں سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ فائنل سیمسٹر کا امتحان لیے بغیر کسی بھی طالب علم کو ترقی نہیں دی جائے گی۔
جسٹس اشوک بھوشن کے بنچ نے یونیوسٹی گرانٹ کمیشن کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے کہا کہ ستمبر 30 تک فائنل ائیر کے امتحانات منعقد کرانے ہوں گے۔
'فائنل سمسٹر کے امتحانات کے انعقاد پر ریاستی حکومت کے مشورے کا انتظار کیا جائے گا'
انہوں نے کہا کہ اگر کوئی ریاست یہ سمجھتی ہے کہ کورونا کی موجودہ صورت حال کی وجہ سے 30 ستمبر تک امتحانات کا انعقاد نہیں ہوسکتا ہے تو و ہ یونیورسٹی گرانٹ کمیشن سے رجوع کرسکتی ہیے۔
پارتھو چٹرجی نے کہا کہ ہم نے صرف یہ کہا ہے کہ کورونا بحران کی صورت حال میں امتحانات کا انعقاد ممکن نہیں ہے۔کیوںکہ ہزاروں بچوں کی زندگی خطرے میں پڑسکتی ہے۔
مغربی بنگال: لوکل اور میٹرو ٹرین سروس بحال کرنے کی درخواست
چٹرجی نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کا تجزیہ کیا جائے گا اور اس کے بعد یونیورسٹیوں کے وائس چانسلروں کے ساتھ میٹنگ کرکے وزیر اعلیٰ کو آگاہ کریں گے اور اس کے بعد ہم کوئی فیصلہ کریں گے۔
جولائی میں بنگال وزارت تعلیم نے یونیورسٹی گرانٹ کمیشن سے کہا تھا کہ فائنل سیمسٹر کے امتحان کے انعقاد کو لازمی قرار دیے جانے کو ختم کیا جائے۔
وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بھی یونیورسٹی گرانٹ کمیشن سے کہا تھا کہ وہ 6 جولائی کے ایڈوائزری کو کورونا بحران کے تناظر میں غور کریں۔