مغربی بنگال کے دارلحکومت کولکاتا کے پارک سرکس میدان میں جاری دھرنے کو 47 روز مکمل ہو چکا ہے ۔اس کے بعد بھی سی اے اے اور این آر سی کے خلاف دھرنا جاری ہے اور یہاں دھرنے پر بیٹھی خواتین کا کہنا ہے کہ ان کے ارادے بالکل کمزور نہیں ہوئے ہیں۔
حکومت کے اس سی اے اے اور این آر سی کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے ۔ ایک خاتون شہناز بیگم نے جو لگاتار بلا ناغہ پارک سرکس میدان میں دھرنے میں شامل ہونے کے لئے آتی ہیں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو دی اے اے پر اپنا موقف واضح کرنے کا چار ہفتوں کا وقت دیا تھا۔
لیکن یہ اوقاف گزر جانے کے بعد بھی کوئی نتیجہ سامنے نہیں آیا ہے اور بار بار سی اے اے اور این آر سی کے متعلق حکومت میں شامل وزرا کے جانب سے بیان آ رہے ہیں جو ہندوستانی عوام کے خلاف ہے اور انسانیت کے خلاف ہے ۔
لیکن ہم اپنے عزم پر قائم ہیں اور اپنی تحریک جاری رکھیں گے جب تک کہ یہ قانون واپس نہیں لیا جاتا ہے۔ پارک سرکس میدان میں دھرنے میں بیٹھنے والی خواتین کا پارک سرکس میدان سے اب ایم رشتہ جڑ چکا ہے ۔
ان کا کہنا ہے کہ یہاں آنا اب ان کی زندگی کا حصہ بن چکا ہے کیونکہ آج اگر یہاں ہم جمع نہیں ہوں گے تو مستقبل میں ہمارا بچھڑنا طے ہے۔
ہم اپنی مستقبل کو محفوظ بنانے کے لئے اپنی آنے والی نسلوں کو سنگین نتائج کا سامنا نہ کرنا پڑے اس کے لئے ہم یہاں جمع ہو رہے ہیں اور جب تک ہمیں انصاف نہیں ملے گا ہم یہاں سے نہیں اٹھیں گے۔