مغربی بنگال کے دارلحکومت کولکاتا کے پارک سرکس میدان میں دھرنے پر بیٹھی خواتین کو لگتا ہے کہ دہلی میں آج جس طرح سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاج و مظاہرہ کرنے والوں پر ظلم ڈھائے گئے۔
وہ اس تحریک کو کومزور کرنے کے مبصوبہ بند سازش ہے لیکن ظلم و زیادتی سے جتنا اس تحریک کو کمزور کرنے کی کوشش کی جائے گی یہ اور بھی طاقتور ہوگی ۔
ہم اس،طرح کے حربوں سے دبنے والے نہیں ہیں اگر ہماری تحریک کو طاقت کے سہارے دبانے کی کوشش کی گئی تو یہ اور بھی توانا ہوکر سامنے آئے گی۔
پارک سرکس میدان میں جاری دھرنے میں پہلے روز سے شامل اور اب تک اس تحریک کے لئے گھر سے دور رہنے والے عالیہ یونیورسٹی کے طالب علم ساجد الرحمن نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ اس طرح کی تحریکوں کو جب ظالم حکومتوں نے ظلم کا سہارا لیکر دبانے کی کوشش کی ہے تو منہ کے بل گرے ہیں دہلی میں جس طرح فساد برپا لیا گیا ہم اس کی مذمت کرتے ہیں اور ہم دہلی کے لوگوں کے ساتھ ہیں۔
ان میں پارک سرکس میدان بھی شامل ہے جہاں گزشتہ 49 روز سے خواتین دھرنے پر بیٹھی ہیں جن کا کہنا ہے دہلی میں فساد برپا کرکے اس تحریک کو کمزور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے