مغربی بنگال کے دارلحکومت کولکاتا کے پارک سرکس میدان میں کافی بھیڑ نظر آئی کولکاتا شہر مختلف علاقوں سے بڑی تعداد میں خواتین یہاں پہنچی ہوئی تھیں۔ گزشتہ 39 روز سے پارک سرکس میدان میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف دھرنا جاری ہے۔
شاہین باغ کی ہی طرح کولکاتا کے پارک سرکس میدان میں دھرنے پر بیٹھی خواتین لگاتار مرکزی حکومت کو سخت پیغام دے رہی ہیں کہ وہ اس قانون کو کسی طور پر قبول نہیں کریں گی ۔
جب تک حکومت اس متنازعہ قانون کو واپس نہیں لیتی اسی طرح ان کا دھرنا جاری رہے گا۔ وہ پیچھے نہیں ہٹیں گی وہیں دوسری جانب دھرنے پر بیٹھی خواتین کا حوصلہ بڑھانے کے لئے کولکاتا کے علاوہ دوسری ریاستوں کے معروف شخصیات پارک سرکس میدان میں تشریف لا رہے ہیں۔
آج کولکاتا کے پارک سرکس میدان میں خواتین کا حوصلہ بڑھانے کے لئے مجاہد آزادی اور اردو کے مقبول شاعر مولانا حسرت موہانی کے نبیرہ یونس موہانی پہنچے ہوئے تھے اس موقع پر انہوں نے خواتین سے خطاب بھی کیا ۔
کہا کہ آزادی کے وقت بھی اتنی بڑی تعداد میں خواتین سڑکوں پر نہیں اترے تھی اور خواتین کی یہ تحریک وہ کام انجام دے رہی ہیں جو اپوزیشن کو کرنا چاہیے تھا۔
انہوں نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت کو اس طرح سے کبھی بھی خطرہ لاحق نہیں ہوا جو اب ہے ملک کی عوام نے جن کو نگراں بنایا تھا وہ وہ خود کو ملک کا مالک سمجھنے لگے ہیں ۔
یہ بہت خطر ناک ہیں اور ایسے وقت میں حکومت پر ضرب لگانے کا کام اپوزیشن کو کرنا چاہیے تھا لیکن وہ گھروں میں دبکے پڑے ہیں اور حکومت پر ضرب لگانے کا کام خواتین اور ان کی یہ تحریک کر رہی ہے جس کے خواتین تعریف کے مستحق ہیں ۔
آج یہاں خواتین کی تعداد کافی زیادہ تھی ان کا حوصلہ بڑھانے کے لئے ملک کے معروف شخصیات فن کار صحافی سب پہنچ رہے ہیں آج کولکاتا کے پارک سرکس میدان مولانا حسرت موہانی کے نبیرہ یونس موہانی پہنچے ہوئے تھے جہاں انہوں دھرنے پر بیٹھی خواتین سے خطاب بھی کیا۔