بھارت کا تعلیمی نظام متعدد مسائل سے دوچار ہے جن میں تعلیم تک رسائی، معیاری تعلیم، ہر خاص وعام کے لئے تعلیم میں حصے داری، انسانی اقدار کی کمی، اور نفرت انگیز موضوعات ان سب مسائل سے بھارت تعلیمی نظام متاثر ہے۔
آج ہی سے تعلیمی نظام کی ضرورت ہے۔ اس میں مساوات ہر کسی کے لئے تعلیم حاصل کرنے کی آسانی اور مواقع کا ہونا ضروری ہے۔
کولکاتا میں آج ایک فلاحی تنظیم سوسیو ایجوکیشنل ریشرچ سینٹر کی جانب سے مغربی بنگال میں تعلیمی نظام میں بہتری لانے کا دعوی کرتےہوئے ان مسائل سے دو چار نظام تعلیم پر سنجیدگی سے غور و فکر کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
تنظیم کے ڈائریکٹر سید احمد مزکر کا کہنا تھا کہ پورے ملک کے ساتھ ساتھ مغربی بنگال میں بھی موجودہ تعلیمی نظام پر بہت کام کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا ہماری کوشس صرف اقلیتوں تک محدود نہیں ہوگی بلکہ ہر فرد کے لئے معیاری تعلیم کا حصول ہمارا مقصد ہے۔
بنگال کے متعدد علاقوں میں رہنے والے غریب عوام کی معیاری تعلیم تک رسائی آج بھی مشکل ہے اور حکومت کی طرف سے بھی کوئی خاطر خواہ کوشش نہیں ہوتی ہے۔
ہماری تنظیم حکومت کو ان مسائل پر توجہ مرکوز کرانے کے علاوہ نئی نسل کو ریشرچ اور علمی صلاحیتوں کو ابھارنے پر بھی کام کریں گے۔