مغربی بنگال کے دارلحکومت کولکاتا میں واقع کلکتہ ہائی کورٹ نے ایک ایک معاملے کی شنوائی کی براہ راست یو ٹیوب پر نشر کرنے کی ہدایت جاری کرکے ایک نظیر قائم کی ہے۔ جسٹس سنجیو بھٹاچاریہ اور کوسک چندر کی ڈویژن بینچ نے یہ ہدایت جاری کی ہے ۔
پراچی این مہتا نام کی ایک خاتون نے 2017 میں کلکتہ ہائی کورٹ میں ایک معاملہ دائر کیا تھا اسی معاملے کی شنوائی کی کلکتہ ہائی کورٹ ججوں نے یو ٹیوب پر براہ راست نشر کرنے کی ہدایت دی ہے۔
کلکتہ ہائی کورٹ سی ملی خبر کے مطابق 2017 میں جسٹس سومن سین کے اجلاس میں پراچی مہتا نے ایک معاملہ دائر کیا تھا جس میں انہوں بتایا تھا کہ اس کا تعلق پارسی کمیونٹی سے ہے ان کی پوتی نے ایک برادری سے باہر ایک نوجوان سے شادی کی ہے ۔

اسی لئے ان کی برادری انہیں مذہبی مقامات فائر ٹمپل میں داخل ہونے نہیں دے رہی ہے اور ان کو برادی سے باہر کر دیا گیا ہے ۔انہوں نے عدالت سے پارسی زوراسٹ ریان ایسوسیشن کو اس معاملے میں فریق بنانے کی اپیل کی عدالت ایسوسیشن کو فریق بننے کی ہدایت جاری کی۔
اور ان کے وکیل فیروز ایڈولیج نے اس معاملے کی براہ راست نشر کرنے کی اپیل کی تھی ان کا کہنا تھا کہ پارسی برادری کا خاتمہ ہو رہا ہے ۔
اسی لئے پوری دنیا میں موجود پارسی برادری کے لوگوں کو ان حالات سے آگاہ ہونا ضروری ہے لیکن اس وقت جسٹس سومن سین نے اسے خارج کر دیا تھا جس کو پارسی ایسوسیشن نے ڈویژن بینچ میں اپیل کی تھی جس کی آج شنوائی تھی۔